ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم امابعد ! ملک میں ١٨ فروری کوعام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعتوں کی صورتحال سے سب ہی واقف ہیں، فوجی آ مرصدرپرویزمشرف کی حامی جماعت مسلم لیگ ق کوبری طرح ناکامی کاسامناکرنا پڑا اوردیگربہت سی مرئی اور غیر مرئی وجوہات کی بناء پر مذہبی جماعتیں بھی نمایاں کامیابی حاصل نہ کر سکیں،البتہ پی پی پی اور مسلم لیگ ن نے انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے مگر اِن میں سے تنہا کوئی جماعت اِتنی مستحکم بنیاد پر کامیابی حاصل نہ کر سکی کہ وہ اکیلی نظامِ مملکت چلا سکے۔ ماضی میں یہ دونوں جماعتیں ایک دُوسرے کی دُشمن تھیں مگر حالات کے جبر نے فی الحال اِنہیں قریب کر رکھا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں شاید پہلی بارسیاسی جماعتوں میں باہمی رواداری کامظاہرہ ایک حدتک دیکھنے میں آرہاہے۔ کیاواقعی اِن سیاست دانوں نے حالات سے سبق سیکھ لیاہے اورسچے دل سے یہ طے کر لیاہے کہ اپنے ذاتی اور جماعتی مفادات سے بالا ہوکر صرف اور صرف قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے باہمی اتحاد کو مضبوط تر رکھ کر ملک و قوم کی خدمت کریں گے اور اِس کے لیے اقتدار سمیت کسی بھی قربانی سے دریغ