ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
|
اُن سے یہ شرط طے کرلی کہ زینب رضی اللہ عنہا کومکہ جاکرمدینہ کے لیے روانہ کردینا چنانچہ اُنہوں نے یہ شرط منظورکی اورپھراُس کوپوراکیا جس کی وجہ سے سیدکونین ۖ نے اُن کی تعریف کی اوریہ فرمایا حَدَّ ثَنِیْ فَصَدَقَنِیْ وَوَعَدَ نِیْ فَوَ فّٰی لیِْ (یعنی ابوالعاص نے مجھ سے بات کی اورسچ کہامجھ سے وعدہ کیاجسے پورا کیا) چنانچہ حضرت ابوالعاص رضی اللہ عنہ کے مکہ معظمہ پہنچ جانے پرحضرت زینب رضی اللہ عنہاہجرت کرکے شفیق ِدوجہاں ۖکے پاس مدینہ منورہ آگئیں لیکن ہجرت کے وقت حضرت زینب رضی اللہ عنہا کویہ دردناک واقعہ پیش آیاکہ جب وہ ہجرت کے اِرادہ سے نکلیں توہباربن الاسوداوراُس کے ایک ساتھی نے اُن کوتکلیف پہنچانے کااِرادہ کیا۔چنانچہ ایک نے اُن کودھکادے دیاجس کی وجہ سے وہ ایک پتھرپرگرپڑیں اورایسی تکلیف پہنچیں کہ حمل ساقط ہوگیا۔ یہ تکلیف تادمِ آخرتک چلتی رہی اوریہی اُن کی وفات کاسبب بنی اوربعض کتب میں یوں لکھاہے کہ حضرت ابوالعاص رضی اللہ عنہنے اِن کومدینہ منورہ جانے کی اجاز ت دے دی اوراِن کے روانہ ہونے سے قبل ہی شام کو روانہ ہوگئے۔ جب وہ ہجرت کے لیے گھرسے نکلیں توہباربن الاسوداوراُس کے ایک ساتھی نے اِن کوجانے سے روکااورگھرمیں واپس کردیا۔ اُس کے بعدسیدعالم ۖ نے اِن کوہمراہ لانے کے لیے مدینہ منورہ سے آدمی بھیجاجس کے ساتھ وہ مدینہ منورہ تشریف لے آئیں۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کوجوتکلیف پہنچی اُس کے بارے میں سید عالم ۖ نے فرمایاوہ میری سب سے اچھی بیٹی تھی جومیری محبت میں ستائی گئی۔ (جاری ہے) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے (اِدارہ)