ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
|
قسط : ١ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب رحمة اللہ علیہ) حضرت زینب رضی اللہ عنہاآنحضرت ۖ کی سب سے بڑی صاحبزادی ہیں بلکہ بعض علماء نے اِن کو آنحضرت ۖ کی سب سے پہلی اولادبتایاہے اورلکھاہے کہ حضر ت قاسم رضی اللہ عنہ کی وِلادت اِن کی بعدہوئی ۔ ابن الکلبی کایہی قول ہے اورعلی بن عبدالعزیزالجرجانی نے حضرت قاسم رضی اللہ عنہ کو بڑا اور حضرت زینب رضی اللہ عنہا کو چھوٹا بتایا ہے ۔ ہاں اِس پرسب متفق ہیں کہ صاحبزادیوں میں سب سے بڑی حضرت زینب رضی اللہ عنہاتھیں۔اِن کی پیدائش 30 میلادنبوی میں ہوئی یعنی جس وقت وہ پیداہوئیں آنحضرت ۖ کی عمر شریف تیس سال تھی۔ (ذکرہ فی الاستیعاب) سیدعالم ۖ کی بعثت چالیس سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ اِس حساب سے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی زندگی کے اوّلین دس برس بعثت سے پہلے گزرے اورتیرہ سال اُس کے بعد۔ مشرکین کی طرف سے سیدعالم ۖ کواورآپ کے اہل وعیال کوجوتکلیفیں پہنچیں اُن سب میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا اوراُن کی بہنیں شریک رہیں۔ سنہ ٧ نبوی میں آنحضرت ۖ اورآپ ۖ کے ساتھیوں کو شَعَبِ بن ابی طالب میں مقیدکیاگیا۔ وہاں تین برس تک قیدر ہے اورفاقوں پرفاقے گزرے۔ اُن سب مصائب میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا اورآنحضرت ۖ کی اولادسب ہی شریک رہے۔ نکاح : سیدعالم ۖ نے اِن کانکاح حضرت ابوالعاص بن الربیع سے کردیاتھا۔ ابوالعاس اُن کی کنیت ہے۔ اُن کانام کسی نے لقیط اورکسی نے زبیراورکسی نے ہشیم بتایاہے (وقیل غیرذالک) ۔حضرت ابوالعاص حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بہن ہالہ بنت ِخویلدکے بیٹے تھے۔ اِس طرح وہ حضرت زینب رضی اللہ عنہاکے خالہ زادبھائی ہوئے۔ مکّہ میں اُن کی پوزیشن مالداری اورتجارت وامانت میں بڑی اُونچی تھی۔ بعثت سے پہلے