ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
|
ہوں یا رِند مشرب، مدارس والے ہوں یا مساجد والے، صحافی ہوں یا اہل ِ قلم، ڈاکٹرز ہوں یا انجینئرز، ختم ِ نبوت والے ہوں یا ملت ِ اسلامیہ والے، مجاہدین ہوں یا شہداء کے ورثاء آپ سب کے لیے شجرِ سایہ دار تھے۔ سب لوگ اپنے دُکھ اور دَرد آپ کے سامنے رکھ کر اپنا دل ہلکا کرلیتے اور آپ اُن سب کے زخمی دلوں پر مرہم رکھ کر شفایاب کردیتے تھے۔ اَب آپ کے بعد ایسی جامع شخصیت کہاں سے ملے گی جو ہمدردی و غمگساری کے ساتھ ساتھ دلوں کو حُبِّ خداوندی اور عشق ِ نبی الانبیاء سے منور کرے گی۔ بقول اقبال ہوبہو کھینچے گا لیکن عشق کی تصویر کون اُٹھ گیا ناوک فگن مارے گا دل پر تیر کون دُعاء ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کی قبر مبارک کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنادے اور آپ کو جنت الفردوس میں بلند مقام عطا کرے، آپ کی تمام اَولاد و اَحفاد کو ہرقسم کے شرور و فتن سے محفوظ رکھے۔ آپ کی خانقاہ کو تاقیامت باعث ِ رُشد و ہدایت بنائے اور آپ کے تمام خدام کو اتحاد و اِتفاق اور محبت و مروت کے ساتھ آپ کے سلسلۂ طریقت کو چاردانگ عالم میں پھیلانے کی توفیق عطا ء کرے، آمین ثم آمین۔ مثل ِ ایوانِ سحر مرقد فروزاں ہوترا نور سے معمور یہ خاکی شبستاں ہو ترا بقیہ : گلدستہ ٔاحادیث حضرت عمر نے (سن کر)فرمایا:اِس کے لیے (جنت) واجب ہوگئی،پھرتیسراجنازہ گزراتواُس کی میت کاشر و برائی کے ساتھ تذکرہ ہوا،حضرت عمر نے (سن کر) فرمایا: اِس کے لیے( جہنم) واجب ہوگئی۔ ابوالاسود کہتے ہیں میں نے عرض کیا امیر المومنین اِن کے لیے کیا چیز واجب ہوگئی؟ حضرت عمر نے فرمایامیں نے تووہی بات کہی ہے جونبی کریم ۖ نے کہی تھی آپ نے فرمایاتھاکہ جس مسلمان کے حق میں چارآدمی خیروبھلائی کی گواہی دے دیں اللہ تعالیٰ اُس کوجنت میں داخل فرمائیں گے۔ ہم نے عرض کیاکہ اگرتین آدمی گواہی دیں تب بھی؟ آپ نے فرمایا اگرتین آدمی گواہی دیں تب بھی۔ ہم نے عرض کیااگردوآدمی گواہی دیں تب بھی؟ آپ نے فرمایااگردوآدمی گواہی دے دیں تب بھی، پھرہم نے آپ سے ایک کے بارے میں سوال نہیں کیا ۔ (بخاری ج ١ ص ١٨٣)