Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

54 - 64
نے فرمایا : تین باتوں میں میں نے اپنے پرودگار سے موافقت کی (یعنی تین باتوں میں اللہ تعالیٰ کا حکم میری رائے کے مطابق نازل ہوا) پہلی بات تو یہ کہ میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ  ۖ  اگر مقامِ ابراہیم کو ہم نماز پڑھنے کی جگہ بنالیں تو بہتر ہو( یعنی طواف کے بعد جو دو رکعتیں پڑھی جاتی ہیں اگروہ مقامِ ابراہیم کے پاس پڑھی جایا کریں تو زیادہ بہتر رہے گا) اِس پر یہ آیت نازل ہو گئی  وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلّٰی  (اوربنالو مقامِ ابراہیم کو نماز کی جگہ) ۔ دُوسری بات یہ کہ میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ  ۖ  آپ کی ازواجِ مطہرات کے سامنے نیک وبد ہر قسم کے لوگ آتے ہیں (یہ بات آپ کی شان و عظمت کے مناسب نہیں لگتی اِس لیے) اگر آپ اپنی ازواجِ مطہرات کو پردہ میں رہنے کا حکم فرمادیں (تاکہ غیر محرم لوگوں کے سامنے اُن کا آنا جانا بند ہوجائے) تو بہتر ہو، اِس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے پردہ کی آیت نازل ہوگئی۔ اور تیسری بات یہ کہ جب نبی کریم  ۖ  کی ازواجِ مطہرات نے رشک و غیرت والے معاملہ پر اَکٹھ کرلیا تھا تو میں نے (اِن سب کو مخاطب کر کے) کہا تھا کہ اگر آنحضرت  ۖ  تمہیں طلاق دے دیں تو آپ کا پروردگار بہت جلد تمہارے بدلے آپ کو تم سے اچھی بیویاں دے دے گا، اِس پرمیرے انہی الفاظ و مفہوم میں آیت ناز ل ہوگئی۔حضرت ابن ِعمر کی ایک اور روایت میں یوں ہے کہ آپ نے فرمایا کہ حضرت عمر نے فرمایا : تین باتوں میں میرے پروردگار کا حکم میری رائے کے مطابق نازل ہوا۔ ایک تومقامِ ابراہیم کو نماز اَداکرنے کی جگہ قرار دینے کے بارہ میں۔ دُوسرے ازواجِ مطہرات کے پردہ کے بارہ میں۔ اور تیسرے بدر کے قیدیوں کے بارہ میں ۔
ف  :  مذکور ہ حدیث میں تو موافقاتِ عمر  کے بارے میں تین باتوں کا تذکرہ ہے لیکن دیگر احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اُن مواقع کی تعداد تین سے کہیں زیادہ ہے جن میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی رائے اور مشورہ کے مطابق حکم ِالٰہی نازل ہوا۔ علامہ جلال الدین سیوطی نے اپنی ایک کتاب میں بیس موافقاتِ عمر   کا تذکرہ کیا ہے۔  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter