Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

50 - 64
اَربعین میں ہے کہ ایک پارسا عورت کے ایک بار ٹھوکر لگی جس کے صدمے سے پاؤں کا ناخن کٹ کر گرگیا اِس تکلیف پر بجائے آہ یا ہائے اور واویلا کرنے کے اُس نیکو کار عورت نے خوشی ظاہر کی، لوگوں نے دریافت کیا کہ کیا کچھ تکلیف معلوم نہ ہوئی؟ جواب دیا کہ اِس پر جو ثواب ملنے والا ہے اُس کے شیریں مزہ نے کلفت کی کڑواہٹ کو چاٹ لیا۔ جو شخص سچّے دل سے اِس کا یقین کیے ہوئے ہے کہ دُنیا کی ہر تکلیف پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ثواب عنایت ہوگا اور اِس قدر ثواب ملے گا جس کے مقابلے میں اِس عارضی چند روزہ مشقت کی کچھ حقیقت ہی نہیں تو وہ کلفتوں پرکیوں نہ خوش ہوگا۔ لوگو ہر مصیبت اور راحت میں اللہ کی طرف دل لگایا کر و خدا کے پاس سب کچھ ہے اوروہ اُس کی تابعداری ہی سے میسر آسکتا ہے، جو اللہ کا ہو رہا خدا اُس کا ہو گیا، وہ کریم ورحیم کسی کی محنت ضائع نہیں کرتا جب ایسا عمل کرو گے دارین میں راحت سے رہوگے۔ دیکھو حضور سرورِ عالم  ۖ  نے مشقت کے دفع کرنے کو خدا کا نام تعلیم کیا تاکہ ثواب بھی ہو اور اُس پیارے نام کی برکت سے تھکن اور مشقت بھی ناگوار نہ ہو، اگر خادم مرحمت فرمادیتے تو فقط کلفت دفع ہوجاتی اَصلی مقصود ثواب کہاں میسر ہوتا۔ 
امام غزالی   نے جب ترک ِ دُنیا کرکے زُہد اختیار کیا اور اہل ِتصوف کی صحبت کی برکت سے عاشقِ الٰہی ہوگئے، دُنیا میں طرح طرح کے مصائب اورامتحانات برداشت کیے، اللہ نے مقبول کر لیا دُنیا میں بھی اطمینان مرحمت فرمایا اورآپ کی کتابوں سے بہت بڑا فیض اَصلی مقصود کا اَب تک جاری ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ قیامت تک جاری رہے گا، دُنیا میں بھی بڑی عزت آپ کو حاصل ہوئی۔ اورایک بزرگ نے خواب میں حضرت سرورِ عالم  ۖ  سے حضرت امام ممدو ح کا حال دریافت کیا بعد وفات امام صاحب کے۔ توحضور  ۖ نے جواب دیا  ذٰلِکَ رَجُل وَصَلَ اِلٰی مَقْصُوْدِہ اَوْکَمَاقَالَ  یعنی وہ ایک مرد ہے کہ اپنے مقصود کو   پہنچ گیا۔ اللہ بڑا قدردان ہے اپنے غلاموں کی خدمت ضائع نہیں کرتا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter