Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

49 - 64
فَسَبِّحَا ثَلٰثًا وَّ ثَلٰثِیْنَ وَحَمِّدَا ثَلٰثًا وَّ ثَلٰثِیْنَ وَکَبِّرَا اَرْبَعًا وَّ ثَلٰثِیْنَ فَھُوَخَیْر لَّکُمَا مِنْ خَادِمٍ ۔ (اخرجہ الشیخان)
حضرت علی سے روایت ہے کہ فاطمہ  حاضرہوئیں حضور  ۖ  کی خدمت میںتاکہ آپ سے حال بیان کریں اُس مشقت کا جو اُن کے ہاتھوں کو پہنچتی ہے چکی سے (یعنی چکی پیسنے سے سخت کلفت ہوتی تھی) اور اُن کو یہ خبر پہنچی تھی کہ حضور  ۖ  کے پاس ایک غلام آیا ہے (بذریعہ جہاد ) پس آپ نے حضور  ۖ  کو نہ پایا اوریہ حال حضرت عائشہ  سے عرض کیا پھر جب حضورِ اقدس  ۖ  تشریف لائے آپ کو اِس بات کی حضرت عائشہ نے خبر دی۔ فرمایا حضرت علی نے کہ حضور  ۖ  ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم اپنی خواب گا ہ پر جاچکے تھے (یعنی سونے کے لیے لیٹ گئے تھے) پس ہم کھڑے ہونے لگے تو فرمایا اپنی جگہ رہو تم دونوں (یعنی کھڑے نہ ہو)پھر آئے آپ اوربیٹھے میرے اورفاطمہ کے درمیان یہاں تک کہ میں نے آپ کے قدم مبارک کی ٹھنڈک پائی اپنے پیٹ پر، پھر فرمایا کیا نہ اطلاع دوں میں تم کو اُس چیز کی جوتم دونوں کے سوال (خادم) سے بہتر ہے (اور وہ یہ ہے کہ ) جب سونے کو لیٹو توتم دونوں تینتیس بار سبحان اللہ پڑھ لیاکرو اور الحمد للہ تینتیس بارپڑھ لیاکرو اوراللہ اکبر چونتیس بارپڑھ لیاکرو سو یہ بہتر ہے تم دنوں کے لیے خادم سے۔ 
 اور خیرمتین میں کہاہے کہ سوتے وقت صحیح یہ ہے کہ یہ وظیفہ اِس طرح پڑھے کہ اوّل اللہ اکبر چونتیس بار پھر سبحان اللہ تینتیس بار اور اِس کے بعد الحمد للہ تینتیس بار پڑھے۔ دُنیا کی مشقت ہرطرح حضرت سیّدہ  گوار ا فرماتی تھیں اورجناب رسولِ مقبول  ۖ  زُہد کی تعلیم دیتے تھے کیسی اچھی سمجھ کی مقدس بیوی تھیں کہ  ذرا بھی نصیحت اور دینی مسئلہ قبول کرنے میں عذر نہ تھا گو خادم سے خدمت لینا خصوصاً ایسی مشقت اورکلفت  کی حالت میں کہ دست ِمبارک کو سخت گراں گزرتا تھا کچھ گناہ نہیں مگروہاں تودُنیا کو مثل سرائے مسافر خیال کرتے تھے یہاں کی مشقت کی طرف کچھ توجہ نہ تھی، آخرت کی راحت آنکھوںکے سامنے مثل ِآفتاب نظر   آتی تھی، اُس راحت کی اُمید اور حق تعالیٰ کی خوشنودی کے خیال سے مشقتیں آسان ہوجاتی تھیں۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter