Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

39 - 64
صرف یہ نہیں تھا کہ آپ اُسی طرح جیسے اقلیت میں مسلمان کہیں رہتے ہیں ہندوستان میں سری لنکا میں امریکہ اور یورپ میں، اُن کا دائرۂ کار مُلّا کی دَوڑ مسجد تک بس اِتنا ہے۔ آپ کا دائرۂ کار اِتنا نہیں ہے لیکن اپنے  دائرۂ کار کو بڑھانے کے لیے تفقُّہ فی الدین کی شرط پہلے ہے، جب کوئی شخص فقیہ فی الدین بنے گا تب ہی پھر وہ آگے چل سکے گا اور کاموں کو سنبھال سکے گا اور معاشرے کی اِصلاح بھی کرسکے گا ،اگر فقیہ فی الدین نہیں بنے  گا تو یہ بات بھی پھر نہیں ہوسکے گی۔ 
کم علمی کے ساتھ بہت آگے مت بڑھیے ،پہلے علم کو پختہ کیجیے وہی اَساس و بنیاد ہے اور عمل اُسی پر  رکھا جاتا ہے، امام بخاری نے فرمایا ہے  بَابُ الْعِلْمِ قَبْلَ الْقَوْلِ وَالْعَمَلِ  کتاب العلم میں ایک عنوان ہے۔ پہلے علم جناب! بولنے سے پہلے یہ دیکھئے کہ آپ کے پاس کتنا ہے جھولی میں، کرنے سے پہلے دیکھئے کہ آپ کے پاس معرفت کتنی ہے ،اِس عنوان کے تحت امام بخاری نے اِسی طرف اِشارہ فرمایا کہ بھئی پہلے آپ اپنے کو تول کر دیکھئے پھر بولیے گا۔ یہ سارے حقائق بہرحال مذاکرے کے لیے ہیں آپ سے مذاکرے کا یہ موقع ملا، آپ کے سامنے کچھ باتیں عرض کی گئیں ،ہم سب کے مشترک مسائل ہیں آپ بھی جس علمی خاندان سے جڑے ہوئے ہیں اُسی علمی خاندان سے میں بھی جڑا ہوا ہوں ہم سب کے بزرگ ایک ہیں اور بالخصوص ہندوستان میں حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی نے علمی میدان میں جو تجدید فرمائی تھی آج بھی اُسی کے سایہ تَلے بر صغیر کے سارے علماء اپنا سفر آگے بڑھارہے ہیں، اِس لیے'' فکر ولی اللّٰہی'' کو خاص طور پر اپنا ہدف بنائیے اُس کو سامنے رکھیے اُس فکر نے بڑا اعتدال عطاء کیا تھا اور اُس فکر کو لوگ بھلائے چلے جارہے ہیں ،بس دَرسی کتابوں تک علم رہ گیا ہے، دَرسی کتابیں اِس لیے ہوتی ہیں کہ ایک ملکہ پیدا ہوجائے ایک  اِستعداد پیدا ہوجائے اِس لیے نہیں ہوتیں کہ وہ آپ کو بالغ النظر بنادے، اُس کے لیے تو پھر بہت بڑا میدان اور بہت مطالعہ چاہیے اُس سے پھر وہ بات حاصل ہوتی ہے یہ کتابیں ایسے ہی ہیں کہ جیسے زبان کا ایک کورس کرادیا جاتا ہے کہ زبان بولنا آجائے لکھنا آجائے، اَب اس زبان میںجو مواد ہے وہ تو بہت زیادہ ہے لائبریریاں بھری پڑی ہوئی ہیں ایسے ہی مدرسے کا جو نصاب ہوتا ہے وہ زندگی کے لیے کافی نہیں ہوتا ہے وہ تو صرف آپ کو بتادیتا ہے کہ بھئی یہ سڑک ہے اِس پر چلنا ہے ،اَب آپ چلتے رہیے چلتے رہیے اور عمر بھر سفر  کرتے رہنا ہے بس اِنہی چند باتوں پر میں اِس وقت اِکتفاء کرتا ہوں۔ وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ۔ ٭ ٭ ٭

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter