ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
رہنا ایک غیر قدرتی فعل ہے۔ اُن کے بقول اِس قسم کے نظام میں ہر بات ذاتی ہوجاتی ہے کیونکہ ایسے نظام میں ہر بات ایک ذات سے شروع ہوتی ہے۔ سارے نظام کو بطورِ صدر کنٹرول کرنا بنیادی ایشو ہے۔(روزنامہ نوائے وقت17جولائی 2007ء ) بیکن ہائوس کے طلباء بے حیائی روکنے کی اپیلیں کرتے رہے اِنہیں ایسی کارروائیاں کرنے کی دعوت دے کر قتل عام کی سازش کی گئی اسلام آباد (آن لائن) پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) بیگ نے اِس خدشے کا اِظہار کیا ہے کہ وزیرستان اَمن معاہدے کی ناکامی کی صورت میں پاک فوج دَلدل میں پھنس جائے گی۔ امریکی سازش کے تحت پاک فوج اور عوام کو لڑاکر ملک کو عدمِ استحکام کا شکار کیا جارہا ہے۔لال مسجد کی طالبات کو بیکن ہائوس کی طالبات آکر بے حیائی روکنے کی اپیلیں کرتی رہی ہیں اور ایک منظم سازش کرکے اِن کو پھنسایا گیا۔ لال مسجد انتظامیہ اور حکومت کے درمیان اسٹیبلشمنٹ نے معاہدہ نہیں ہونے دیا ایک فرد اپنی اَنا کی خاطر پاک فوج کو بدنام کررہا ہے۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ بعض ایسی اطلاعات ہیں کہ بیکن ہائوس کے طلبہ و طالبات آکر جامعہ حفصہ کی طالبات سے یہ اپیل کرتے رہے ہیں کہ یہاں اسلام آباد میں بے حیائی اور بُرائی کو روکنے کے لیے آپ قدم اُٹھائیں جس سے یہ اَندازہ ہوتا ہے کہ ایک سازش کے تحت جامعہ حفصہ کی طالبات کو اُکسایا گیا اور اُن کو ایسی کارروائیاں کرنے کی دعوت دے کر یہ قتل عام کرانے کی ایک منظم سازش کی گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ بیکن ہائوس اور بے حیائی رُکوانے کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ وہ تو ایک غیر ملکی اِدارہ ہے۔ جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے کہا کہ سانحہ لال مسجد لندن میں قائم ہونے والی متحدہ اپوزیشن الائنس اور سپریم کورٹ کا آنے والا صدارتی ریفرنس کیس کا فیصلہ یہ وہ معاملات ہیں کہ جس سے پاکستان اور موجودہ حکومت کا مستقبل ایک آئینے میں