ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
تو اَب آپ کو میں ویسے ہی کہتا ہوں کہ ایک عام آدمی اور ایک عالم کوئی کام کررہا ہو تو اُس میں فرق بڑا ہوتا ہے، وہ گرفت میں نہیں آتا عالم جو ہے اُس کے ذہن میں کوئی نہ کوئی توجیہ ہوتی ہے، وجہ ہوتی ہے، وہ گرفت سے بچ جاتا ہے۔ تو حضرتِ معاویہ رضی اللہ عنہ نے جو بھی کچھ کیا اُس میں توجیہ ضرور تھی اُن کے سامنے، اُس میں وہ گرفت سے بچے رہے اور عام آدمی جو کرتا ہے وہ جانتا ہی نہیں کہ اِس میں اِس وقت یہ نیت کی جائے تو یہ حکم ہوجاتا ہے وہ نہیں جانتا، لہٰذا وہ اِس طرح کی چیزوں میں گرفت سے بچ نہیں سکتا مگر عالم جو ہوگا جاننے والا جو ہوگا وہ بچ جاتاہے۔ اِسی طرح جیسے کہ قانونی گرفت سے کوئی وکیل بچ جائے، وہ جانتا ہے کہ یہ کروں گا تو گرفت میں نہیں آئوں گا اور یوں کروں گا تو گرفت میں آجائوں گا۔ تو رسول اللہ ۖ نے اُن کے لیے یہ دُعا فرمائی (کہ اِن کو عذاب سے بچا ) تویہ اُس کے اَثرات تھے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِن حضرات کا آخرت میں ساتھ نصیب فرمائے، آمین ۔ اِختتامی دُعاء … درس ِ حدیث حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب ( مہتمم جامعہ مدنیہ جدید) ہر انگریزی مہینے کے دُوسرے ہفتہ کو بعد از نماز ِ عصر5:30 بمقام 35-X فیزIII ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میںمستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔ رابطہ نمبر : 042 - 7726702 - 0333 - 4300199 نوٹ : سفر کے درپیش ہونے کی بناء پر درس نہیں ہو سکے گا لہٰذا کسی بھی غیر متوقع زحمت سے بچنے کے لیے مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے خواتین فون پر رابطہ کر کے درس حدیث کے انعقاد کی ضرور تصدیق کر لیا کریں۔شکریہ ملفوظات شیخ الاسلام