ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
عورتوں کے رُوحانی اَمراض ( از اِفادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) تواضع کی ضرورت اور اُس کے حاصل کرنے کا طریقہ : تم یہ سمجھو کہ حضرت مریم علیہا السلام تم سے تو بزرگی میں زیادہ ہی تھیں۔ اِتنے کمالات کے باوجود پھر بھی اُن کو یہ حکم ہے کہ اے مریم! تواضع اختیار کرو اپنے رب کے سامنے اور سجدہ کرو۔ مطلب یہ ہے کہ دِل کو بھی مشغول رکھو اور اعضاء کو بھی یعنی نماز پڑھو چونکہ نماز کے تمام اَرکان میں سے بڑا تصور سجدہ ہے اِسی لیے اِس کی تخصیص فرمائی وَارْکَعِیْ مَعَ الرَّاکِعِیْنَ میں یا تو رُکوع مراد ہے اور یا لغوی معنٰی ہیں اور میں دُوسرے احتمال پر تفسیر کرتا ہوں۔ پس مطلب یہ ہوگا کہ جھکو یعنی عاجزی کرو۔ اِس کے بڑھانے سے اِشارہ اِس طرف ہے کہ سب کچھ کرو مگر اپنے کو پست کرو۔ خدا کے سامنے کمزور سمجھو اور مَعَ الرَّاکِعِیْنَ کے بڑھانے میں یہ نکتہ ہے کہ تواضع کے حاصل ہونے کا طریقہ اِرشاد فرماتے ہیں کہ اِس کے حاصل کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ اِس کا طریقہ یہ ہے کہ تواضع کرنے والوں کے ساتھ رہو یعنی نیک صحبت اختیار کرو۔ صحبت ِ صالحہ اَخلاق کی درُستی کا عمدہ ذریعہ ہے۔ بغیر صحبت کے اَخلاق کی دُرستگی نہیں ہوتی۔ اور چونکہ عورتوں کو ایسا موقع بہت کم ملتا ہے اِسی واسطے اِن کے اَخلاق عمومًا دُرست نہیں ہوتے۔ پس اِن کو نیک صحبت کی بہت ضرورت ہے۔ مردوں کے لیے تو اِس کا سہل طریقہ یہ ہے کہ بزرگوں کی خدمت میں جاکر رہیں، سو یہ عورتوں سے نہیں ہوسکتا ہے اور مناسب بھی نہیں ۔اِس لیے کہ اوّل تو اِن کے گھر کے مشاغل اِس قدر ہیں کہ اِتنی فرصت اِن کو نہیں مل سکتی۔ دُوسرے اِن کی وضع کے بھی خلاف ہے البتہ عورتوں میں اگر کوئی عورت بزرگ اور خدا رَسیدہ ہو تو اُن کی خدمت میں رہیں۔ لیکن عورتوں میں ایسی بہت کم ہیں۔ تاہم اگر ایسا موقع میسر ہو تو اُن کے پاس بیٹھو۔ لیکن یہ بھی نہ ہوسکے تو پھر اِن کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ بزرگوں کے تذکرے اور اُن کی حکایتیں دیکھا کریں۔ بطورِ نمونہ کے چند حکایتیں اہل ِ تواضع کی بیان کی جاتی ہیں۔ (الخضوع حقیقت عبادت ص ٣٢٠)