ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) صبح و شام اِس دُعاء کا تین بار پڑھنا ہر مرض سے بچاتا ہے : عَنْ اَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ یَقُوْلُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ مَا مِنْ عَبْدٍ یَقُوْلُ فِیْ صَبَاحِ کُلِّ یَوْمٍ وَمَسَائِ کُلِّ لَیْلَةٍ بِاسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہ شَیْئ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَیَضُرُّہ شَیْئ ، وَکَانَ اَبَانُ قَدْ اَصَابَہ طَرْفُ فَالِجٍ فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَنْظُرُ اِلَیْہِ فَقَالَ لَہ اَبَان مَاتَنْظُرُ اَمَا اَنَّ الْحَدِیْثَ کَمَا حَدَّثْتُکَ وَلٰکِنِّیْ لَمْ اَقُلْہُ یَوْمَئِذٍ لِیُمْضِیَ اللّٰہُ عَلَیَّ قَدْرَہ'۔ ( ترمذی ج ٢ ص ١٧٦ باب ماجاء فی الدعاء اذا اصبح واذا امسی ، ابوداود، ابنِ ماجہ بحوالہ مشکوة ص ٢٠٩ ) حضرت اَبان بن عثمان رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان کو سنا ،آپ فرمارہے تھے کہ رسولِ اکرم ۖ نے اِرشاد فرمایا : جو شخص روزانہ صبح و شام تین مرتبہ یہ دُعاء پڑھ لے بِاسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہ شَیْئ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ تو اُسے کوئی چیز ضرر نہیں پہنچائے گی (اتفاق کی بات ہے کہ اِس حدیث کے بیان کرتے وقت) حضرت اَبان فالج کی ایک قسم میں مبتلا تھے۔ چنانچہ اُس شخص نے جو یہ حدیث سن رہا تھا حضرت اَبان کی طرف تعجب سے دیکھنا شروع کردیا (کہ یہ کہہ تو یہ رہے ہیں کہ جو شخص اِس دُعا کو پڑھ لے تو اُسے کوئی ضرر نہیں پہنچے گا حالانکہ یہ خود فالج میں مبتلا ہیں) حضرت ابان نے اُس سے کہا تم میری طرف بنظر تعجب کیا دیکھ رہے ہو، اچھی طرح جان لو کہ یہ حدیث اِسی طرح ہے جس طرح