ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
١٠۔ صہیونی تحریک : وہ صہیونی تحریک جو رُوس میں اُنیسویں صدی میں یہودیوں کے قتل عام کے بعد شروع ہوئی ،جس نے امریکا کے یہودیوں سے فلسطین میں اراضی کی خریداری ،یہودی کالونیوں کی تعمیر ،اور رُوسی یہودیوں کی فلسطین منتقلی کے سلسلہ میں مدد کا مطالبہ کیا ۔ ١١۔ عظیم صہیونی تحریک : یہ سب سے اہم اور خطرناک تحریک ہے جس کی قیادت آسٹریا کے صحافی تھیوڈہرزل (١٨٦٠ئ۔١٩٠٤ئ)نے کی ،اُس نے اِس موضوع پر ایک کتاب لکھی،جس میں تحریک کے مقاصد کی وضاحت کی،اِس تحریک کا خلاصہ یہ ہے کہ دُنیا کے یہودیوں کو مجتمع کر کے ایک یہودی حکومت قائم کی جائے۔ ہرزل یہودی نے فرانسیسی افسر ''ڈریوس ''کی خیانت کے واقعہ سے جس نے فرانسیسی فوج کے رازجرمنی منتقل کیے تھے۔اور نتیجاً یہودیوں سے سخت نفرت کی ایک لہر چل پڑی تھی،پورا فائدہ اُٹھایا اور یہ دعوی کیا کہ ڈریوس بے گناہ ہے اور اُس کے خلاف مقدمہ صرف (ANTISEMETIC)''سامی مخالف ''جذبات کا نتیجہ ہے جو یہودیوں پر ظلم کو ہوادیتے رہتے ہیں ۔ہرزل کو متعدد یہودی مصنفین ''ماکس نوردو''''اسرائیل زانجویل '' اور دیگر افراد نے بڑی مدد بہم پہنچائی ۔ہرزل نے اِسلامی رَواداری اور مسلمانوں کے منصفانہ اور عادلانہ رویہ سے جس کے سایہ تلے وہ مختلف مسلم ممالک میں زندگی گزاررہے تھے ،فائدہ اُٹھانا چاہااوراُس وقت کی سب سے بڑی اسلامی شخصیت سلطان عبدالحمید عثمانی کے مراحم ِخسروانہ اور کریمانہ رویہ کا استحصال کرنے کی کوشش کی،لہٰذامئی ١٩٠١ء میں ہرزل نے سلطان عبدالحمید سے ملاقات کرکے کرم کی درخواست بھی کی اور زبردست مالی اعانت کی پیش کش بھی ،لیکن ہرزل کی تمام کوششیں فلسطین میں آبادکاری کے وعد ۂ سلطانی اور فرمانِ سلطانی کے حصول کی ناکام ہو گئیں۔ سلطان نے صہیونیوںکے عزائم کو بھانپ لیا اور فلسطین کو یہودیا نے کی ہر کوشش کو ناکام بنادیا ۔ ہرزل نے وآپس آکر پھر یہودیوں کے زرخرید غلام انگریزوں پر اپنی ساری کوششیں مرکوز کردیں جن کے نتیجہ میں یہ نقطۂ نظر اُبھر کر آیا کہ یہودیوں کو جزیرہ نمائے سینا میں اپنی حکومت قائم کرنے کا ایک موقع دیا جائے لیکن سینا کے علاقہ میں پانی کی قلت نے اِس منصوبہ پر عمل نہ ہونے دیا۔ انگریزوں نے اِس کے بعد