ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) معارف و حقائق : ٭ میرا تو یہی تجربہ ہے کہ لوگوں کی دوستی مکرو فریب اور اُن کی دیندار ی ریااور نفاق ہے۔ ٭ حسن ِنیت بھی مفید نتائج پیدا کرتی ہے ۔ ٭ مصائب ِدُنیا آخرت کے مصائب کے سامنے ہیچ ہیں۔ یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا کی تفسیر اِن مصائب وآلام سے بھی کی گئی ہے اِس لیے دَرحقیقت خوشی اور اِطمینان کا مقام ہے اَشَدُّالنَّاسِ بَلَائً الْاَنْبِیَائُ ثُمَّ الْاَمْثَلُ فَالْاَمْثَلْ (سخت ترین آزمائش پیغمبروں کی ہوتی ہے پھر اُن لوگوں کی جو درجہ بدرجہ اُن سے زیادہ قریب ہیں ) ۔ ٭ اللہ تعالیٰ عزشانہ' نوراورناراورشکل وصورت وغیرہ تمام اَعراض وجواہر سے منزہ اور پاک ہیں اور تمام صفات ِکاملہ لائقہ بذاتہ اُس کے ساتھ قائم ہیں۔ اِدراکِ ذات بحت احاطہ علمِ بشر سے خارج ہے۔صفاتِ کاملہ ثبوتیہ اور صفاتِ سلبیہ تک اِدراک ِبشر پہنچتا ہے۔ ٭ لَیْسَ کَمِثْلِہ اُس (کی معرفت)کے لیے ذریعۂ اَتم ہے۔ ہاں اُس کی تجلیات انوارِ مختلفہ اور صورِ کاملہ شمسیہ وغیرہ میں ہو سکتی ہیں جن سے وہ ذاتِ مقدسہ وراء ُالوراء ہے ۔آفتاب آئینہ ہائے مختلفہ میں متجلی ہو سکتا ہے مگر وہ اپنے مقام پر لاکھوں میل دُورہے۔ یہ آئینہ مظہر شمس ہے عینِ شمس نہیں۔ اِس مظہر میں شمس ِحقیقی موجود نہیں اُس کا عکس ہے، اُس کے عکس کو عین ِشمس نہیں کہہ سکتے ۔ ٭ ہم کو جو کچھ اِس دارِ فانی میں عطا کیا گیا ہے وہ خداوند ِکریم کی امانت ہے۔ خصوصًا اَولاد جن کی پرورش ،تعلیم وغیرہ ہم پر لازم ہوتی ہے۔ ٭ ہندوستان میں رہتے ہوئے شوقِ مدینہ منورہ میں بے قرار رہنا اور اِسی عشق میں مرنا ہزار مرتبہ بہتر ہے اِس سے کہ مدینہ منورہ میں رہ کر ہندوستان کے لیے بے چین ہو۔