ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ ) (٦١) قَالَ الْقَاضِیْ عِیَاضُ فِی الشِّفَائِ فِیْ اِجَابَةِ دَعَوَاتِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَدَعَا لِفَاطِمَةَ ابْنَتِہ اَنْ لَّایُجِیْعَھَا قَالَتْ فَمَاجُعْتُ بَعْدُ وَکَذَا فِی الْخَصَائِصِ الْکُبْرٰی ۔ ''قاضی عیاض رحمة اللہ علیہ نے شفاء میں نقل کیا ہے کہ آنحضرت ۖ نے اپنی صاحبزادی فاطمہ رضی اللہ عنہا کے لیے دُعاء فرمائی کہ اِن کو بھوک نہ لگے۔ وہ فرماتی ہیں کہ اِس دُعاء کے بعد مجھے بھوک نہیں لگی۔'' اور بیہقی نے عمران بن حصین سے روایت کیا ہے کہ عمران نے کہا کہ میں جناب ِرسول اللہ ۖ کے حضور میں حاضر تھا، حضرت بی بی فاطمہ تشریف لائیں اور آپ کے سامنے کھڑی ہوئیں۔ آپ نے اُن کی طرف دیکھا کہ بسبب بھوک کے چہرہ اُن کا زَرد ہورہا تھا۔ آپ نے اُن کے سینے پر ہاتھ رکھا کہ اے اللہ! پیٹ بھرنے والے بھوکوں کے اور اُونچے کرنے والے نیچوں کے، فاطمہ بنت ِمحمد ۖ کو بلندی دے یعنی تکلیف اُن کی دُور کر۔ عمران کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ چہرۂ مبارک حضرت بی بی فاطمہ کا سرخ اور روشن ہوگیا اور زردی اُن کے چہرے کی جاتی رہی۔ پھر ایک بار میں اُن کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اُنہوں نے مجھ سے فرمایا کہ اُس دن سے مجھے پھر کبھی بھوک نے تکلیف نہ دی۔ ف : بیہقی نے بعد ِروایت اِس حدیث کے کہا ہے کہ یہ قصہ ماقبل ِنزول آیت ِحجاب کا ہے، کذا قال المفتی عنایت احمد رحمہ اللہ تعالیٰ (بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضور سرورِ عالم ۖ نے یہ دُعاء فرمائی کہ جب کھانا میسر نہ ہو تو بھوک کی کُلفت نہ ہو، نہ یہ کہ ہمیشہ بھوک کی خواہش نہ ہو ،کیونکہ اِس دُعاء کی کوئی وجہ معتد بہ