ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007 |
اكستان |
|
صحیح کرے تو حکومت درُست ہوگی : اِس میں میں ایک مسئلہ ویسے عرض کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ اِسلام یہ دیکھتا ہے کہ اگر وہ حکومت پر غلط طریقے سے بھی آجائے، بعد میں اُس نے کام صحیح کیے تو اُس کی حکومت صحیح ہے۔ اور اگر حکومت پر صحیح طریقے سے آیا اور کام غلط کیے، اِسلام کے خلاف کیے تو حکومت غلط ہے۔ تو اَب اِس لحاظ سے دیکھا جائے تو حضرتِ معاویہ رضی اللہ عنہ حکومت پر جس طریقے سے آئے ہیں وہ تو ٹھیک نہیں تھا، لیکن بعد میں جو اُن کا کام رہا ہے، معاملہ رہا ہے وہ عین دین کے مطابق رہا ہے، وہ بالکل صحیح رہا ہے۔ حضرت معاویہ اور آپ ۖ کی دُعا کا اثر : تو اُس کے بارے میں یہاں حدیث شریف میں آتا ہے یہ کہ آقائے نامدار ۖ نے ایک مرتبہ دُعا کی حضرتِ معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ ھَادِیًا مَّھْدِیًّا وَاھْدِ بِہ خداوند ِ کریم اِن کو تو ھَادِیْ ہدایت دینے والا مَھْدِی ہدایت پر قائم رکھ اور وَاھْدِ بِہ اور اِن کے ذریعے ہدایت پھیلا۔ تو حضرتِ معاویہ رضی اللہ عنہ کا پھر جو دَور رہا ہے اپنا وہ اِس اعتبار سے کہ وہ اِسلام کی خدمت کریں، جہادکریں، عدل و اِنصاف ملحوظ رکھیں، عین اِسلام کے مطابق فیصلے ہوں اُن کے دَور میں، یہ چیز برابر رہی ہے تو یہ جنابِ رسول اللہ ۖ کی دُعا کا اثر تھا۔ حکومت مل کے رہے گی : ایک دفعہ حضرتِ معاویہ رضی اللہ عنہ فرمانے لگے وہ حدیث یہاں تو نہیں ہے۔ اِزالة الخفاء میں ہے کہ میرے ذہن میں یہ بات تھی کہ مجھے حکومت ضرور ملے گی کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ میرے لیے دُعا فرمائی، دُعا یہ تھی اَللّٰھُمَّ عَلِّمْہُ الْکِتَابَ خداوند ِ کریم اِسے اپنی کتاب کا یعنی قرآنِ پاک کا علم عطا فرما اور مَکِّنْ لَہ فِی الْبِلَادِ شہروں میں اِن کو مقام بخش دے مضبوط یعنی قبضہ اِن کا جمادے شہروں پر وَقِہِ الْعَذَابَ اور اِنہیں عذاب سے بچائے رکھ۔ حضرت کا لطیف اِستنباط، علماء پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے :