Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2007

اكستان

39 - 64
کہ اور لوگوں پر مصائب آسان ہوں کہ جب باعث ِوجودِ خلق اور مقبولِ ربِّ اکبر پیغمبر معصوم کا یہ حال ہے تو ہم ناچیز گنہگار وں، نالائقوں کی کیا ہستی ہے وغیرہ۔ اور اَولیاء کو مثل ِانبیاء   کے کمالات حاصل نہیں ہوتے۔ نبوت کی اِبتداء ولایت کی اِنتہا سے بڑھ کر ہے، خوب سمجھ لو۔ اِس کے بعد) جبرئیل   آئے اور کہا یارسول اللہ  ۖ  اُٹھیے، فرمایا کیا ہوا ہے؟ عرض کیا فاطمہ نے فرشتوں کو خروش (وجوش غم) میں ڈال دیا اُن کو تسلی و تسکین دیجیے۔ سرورِ عالم  ۖ  تشریف لائے اور صاحبزادی کو بیہوش دیکھا، اُن کے سر کو زمین سے اُٹھایا اور گود میں لیا۔ 
حضرت فاطمہ ہوش میں آکر اُٹھیں اور مثل نادم شخص کے سرمبارک سامنے کیا (باوجود اِس بات کے کہ کوئی اَمر خلاف ِ شرع نہ تھا بلکہ دُعاء عبادت تھی مگر اِس خیال سے کہ شاید کوئی بات بے صبری کی نہ ہوگئی ہو  بوجہ شدت رنج و تنگی کے ندامت طاری ہوئی۔ سبحان اللہ !سب کچھ اطاعت کریں اور اپنے کو ناقابل اور نالائق سمجھیں۔ اللہ والوں کا یہی کام ہے اور حق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا پورا حق کوئی نبی اور کوئی ولی ادا نہیں کرسکتا، اُس کی بے شمار نعمتوں کا شکر کس سے ادا ہوسکتا ہے مگر بندہ کو حتی المقدور کسی وقت اطاعت و شکر سے غفلت روا   نہیں، جب باوجود ہر وقت اطاعت کے باری عز شانہ' کا حق نہیں ادا ہوسکتا تو غفلت میں کس قدر ناشکری اور بے پروائی ہے۔ حضرت  ۖ نے فرمایا اے فاطمہ !آیت ( نَحْنُ قَسَمْنَا بَیْنَھُمْ مَّعِیْشَتَھُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَرَفَعْنَا بَعْضَھُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ لِّیَتَّخِذَ بَعْضُھُمْ بَعْضًا سُخْرِیًّا ط وَرَحْمَتُ رَبِّکَ خَیْر مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ   ترجمہ  :  ہم نے تقسیم کی ہے اُن کے درمیان اُن کی روزی دُنیا کی زندگی میں اور ہم نے بلند مرتبہ بنایا اُن میں ایک کو ایک پر تاکہ بنالے ایک دُوسرے کو محکوم اور تیرے پروردگار کی رحمت اُن چیزوں سے بہتر ہے جو یہ جمع کرتے ہیں انتہٰی یعنی جنت بہتر ہے مسلمانوں کے لیے اِس ناپائدار دُنیا سے) پڑھتی رہ اور اللہ تعالیٰ کو تقسیم کرنے والا (رزق و دیگر نعمتوں کا) جانتی رہ تاکہ تجھ پر مشقتیں آسان ہوویں (کیونکہ جب انسان سمجھے گا کہ سب کچھ اللہ کے حکم و اِرادہ سے ہوتا ہے تو دل کو تسکین ہوگی اور رنج میں بہت کمی ہوگئی کہ خالق کے کاروبار میں ہمیں رنج کا کیا موقع ہے۔ نیز ہمارا کیا بس و قابو ہے پس رنج بیکار ہے۔ 
بیان تسکین رسول اللہ  ۖ  از تسلی خدیجہ   : 
حضرت فاطمہ پہلے سے اِن اُمور سے واقف تھیں اورادنیٰ مسلمان ایسے احکام سے واقف ہے مگر شدت ِمصائب اور سخت مصیبت سے قلب پر رنج غالب ہوتا ہے جس سے ایسے اُمور کی حضوری جاتی رہتی ہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 14 1
4 اِجتناب بوجہ اِقتصادی مسائل : 16 3
5 حضرت معاویہ کا لڑائی سے اِجتناب کرتے ہوئے مذاکرات کو ترجیح دینا : 16 3
6 حضرت معاویہ اور آپ ۖ کی دُعا کا اثر 18 3
7 حکومت مل کے رہے گی : 18 3
8 حضرت کا لطیف اِستنباط، علماء پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے : 18 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 19 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 20 9
11 معارف و حقائق : 20 9
12 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 22 9
13 اَب اِس خط کی روشنی میں دو باتیں توجہ طلب ہیں : 24 9
14 اِس خط کی رسیدگی کا منتظر 24 9
15 حکیم فیض عالم صدیقی کا جواب 26 9
16 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 34 1
17 تواضع کی ضرورت اور اُس کے حاصل کرنے کا طریقہ : 34 16
18 تواضع سے متعلق چند بزرگوں کی حکایتیں : 35 16
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 36 1
20 فقر و شدتِ ضیق حضرت فاطمہ 38 19
21 بیان تسکین رسول اللہ ۖ از تسلی خدیجہ : 39 19
22 حضرت فاطمہ کی قبر کا کلام : 41 19
23 وفیات 42 1
24 گلدستہ ٔ احادیث 44 1
25 صبح و شام اِس دُعاء کا تین بار پڑھنا ہر مرض سے بچاتا ہے : 44 24
26 حضور ۖ جب اللہ تعالیٰ سے دُعاء کرتے تو تین بار کرتے : 46 24
27 چوہدری محمد رفیق صاحب 48 1
28 اِسلام اور غامدیت … ایک تقابل 48 27
29 غامدی صاحب کے عقائد و نظریات 48 27
30 متفقہ اِسلامی عقائد و اَعمال 48 27
31 یہودی خباثتیں 56 1
32 ۔ یہودی سرمایہ داروں مونیٹوری اور رَوٹ شیلڈ کی تحریک 56 31
33 صہیونی تحریک : 57 31
34 دینی مسائل 60 1
35 مہرِ مثل کا بیان 60 34
36 مہر کے چند دیگر مسائل : 61 34
37 نکاحِ فاسد سے یاشُبہ سے کسی عورت سے صحبت کرنے پر مہرِ مثل کا حکم : 61 34
38 اخبار الجامعہ 63 1
39 بقیہ : حضرت فاطمہ کے مناقب 63 19
Flag Counter