ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
بتاریخ ١٤٩٠ء اسپین میں : Yuce نامی یہودی نے اِس شرط پر کہ اُسے معاف کردیا جائے، یہ اعتراف کیا کہ اُس نے اپنے شرکاء کار کے ساتھ مل کر ''کرسٹوفر'' نامی بچہ کو مذہبی مراسم کی خاطر خون لینے کے لیے ذبح کیا۔ اِس کیس میں آٹھ یہودیوں کو سزائے موت دی گئی اور بچہ کو'' سینٹ ''قرار دیا گیا۔ اِنہیں جرائم کی بنیاد پر اسپین کے بادشاہ اور ملکہ نے ١٤٩٢ ء میں اسپین سے یہودیوں کی جلاوطنی کا فیصلہ کیا۔ بتاریخ ١٤٩٤ء Tyranan ہنگری میں : یہودیوں نے ایک بچہ کا خون لے کر اُسے سولی پر چڑھادیا۔ ایک بڑھیانے اُن کے جرم کے بارے میں گواہی دی۔ مقدمہ کے دوران یہودیوں نے اِس کا اعتراف کیا کہ اُنہوں نے مزید چار بچوں کا خون اِسی طرح طبی مقاصد کے لیے حاصل کیا تھا۔ بتاریخ ١٥١٠ء Brandenburg جرمنی میں : یہودیوں نے ایک بچہ کو خریدکر اُس کا خون نکالا۔ پھر سولی پر چڑھادیا۔ مقدمہ کے دوران اُنہوں نے اعترافِ جرم کیا اور ٤١یہودیوں کو سزائے موت دی گئی۔ بتاریخ ١٦٠٣ء Verona اٹلی میں : ایک بچہ کی لاش ملی جس کا خون بڑے فنکارانہ طریقہ پر نکالا گیا تھا، یہودیوں نے جج کو بڑی رشوت دے کر اپنی جان بخشی کرائی۔ بتاریخ ١٦٧٠ء جرمنی میں : ایک بچہ غائب ہوگیا جو اپنی ماں کے پیچھے پیچھے جارہا تھا۔ وہ کنویں سے پانی لینے جارہی تھی۔ جب یہودیوں پر شبہ ہوا تو اُنہوں نے یہ پروپیگنڈہ کیا کہ جنگلی راستہ میں بھیڑیا نے اُسے شکار کرلیا۔ تفتیش و تحقیق کے دوران جنگل میں بچہ کے جسم کے ٹکڑے ملے اور کپڑے صحیح سالم ملے جن پر خون کا دھبہ بھی نہیں تھا۔ یہ ثابت ہوگیا کہ جرم یہودیوں کا ہے اور شہر کے ایک باشندہ نے بتایا کہ اُس نے رفائیل لیوی نامی یہودی کو بچہ کو لے جاتے ہوئے دیکھا تھا۔ اُس یہودی کو گرفتار کیا گیا، اُس نے جرم کا اِقرار کرلیا اور عدالت نے اُس کو زندہ جلادینے کا حکم جاری کردیا۔ (جاری ہے)