ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
لوازمات۔ لیکن یہ سب کچھ نہیں تھا اِس لیے میں نے سمجھ لیا کہ وہ ابھی زندہ ہے۔ چوتھے دن جب وہ چاروں آدمی اپنے کاموں پر نکل گئے تو گھر کا دروازہ کھلا اور میری بیوی اپنے دائیں بائیں کسی کی تلاش و جستجو کرتے ہوئے دکھائی دی۔ اُس کا چہرہ پوری طرح سرخ اور خون آلود تھا۔ جب میں اُس کے قریب گیا تو اُسے دیکھ کر میرے حواس باختہ ہوگئے۔ ایک پرانے معمولی کپڑے سے اُس نے اپنا جسم ڈھانپ رکھا تھا۔ ہاتھ اور پیر میں بیڑیاں پڑی ہوئی تھیں۔ میں نے بڑی ہمدردی کے ساتھ اور ترس کھاتے ہوئے اُسے دیکھا اور میں اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکا، یہاں تک کہ میں رونے لگا۔ اُس نے مجھے سمجھایا اور کہا : ''میرے پیارے شوہر تین باتیں غور سے سنو! (١) میرے احوال دیکھ کر پریشان مت ہو! اس لیے کہ میں اَب تک اپنے اسلام پر باقی ہوں اور خدا کی قسم اِس وقت جو تکالیف میں جھیل رہی ہوں یہ اُن مشقتوں کے مقابلہ میں جو نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام، آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور اُن سے پہلے ایمان والوں نے برداشت کی ہیں، بال کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتیں۔ (٢) دُوسری بات یہ ہے کہ میرے اور میرے گھر والوں کے درمیان تم دخیل مت بنو۔ (٣) تیسری بات یہ ہے کہ اپنی قیام گاہ پر میرا انتظار کرتے رہو۔ اگر اللہ نے چاہا تو میں وہیں تم سے ملوں گی۔ رحمت ِ خداوندی کے طالب رہو اور جتنا ہوسکے رات کے اخیر حصہ میں جو قبولیت دُعا کا بہترین موقع ہے دُعا کرتے رہو''۔ میں اپنے کمرہ واپس آگیا۔ ایک دن گزرا، دوسرا دن گزرا، تیسرا دن گزرنے کے قریب تھا کہ کسی نے میرے کمرہ کا دروازہ کھٹکھٹایا، میری بیوی نے پرسکون لہجے میں کہا کہ : ''میں ہوں ،دروازہ کھولو''۔ میں نے جیسے ہی دروازہ کھولا تو اُس نے کہا کہ ہمیں یہاں سے فورًا چلنا چاہیے۔ اُس نے اپنا برقع اَوڑھا جو احتیاطاً وہ اپنے تھیلہ میں رکھے رہتی تھی، پھر ہم باہر نکلے اور ایک ٹیکسی کو روکا۔ میں نے ڈرائیور سے کہا کہ ائیرپورٹ جانا ہے ۔ رُوسی زبان کا یہ لفظ میں نے سیکھ لیا تھا۔ لیکن میری بیوی نے کہا ہم اِس شہر کے ائیر پورٹ پر نہیں جائیں گے ،اس لیے کہ گھر والے ہمیں یہاں تلاش کرلیں گے لہٰذا ہمیں کئی شہر عبور کرکے دُور چلے جانا چاہیے۔ اس طرح ہم پانچ شہروں کو پار کرکے ایک ایسے شہر میں پہنچ جائیں گے جہاں ائیرپورٹ ہوگا۔ بہرحال ہم ائیرپورٹ پہنچے، ٹکٹ خریدے۔ لیکن معلوم ہوا کہ پرواز میں تاخیر ہے اِس لیے ایک کمرہ کرایہ پر لے لیا