ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
درس حديث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا زُہد ۔ عیسائیت نامکمل دین کیمونسٹوں کی غلط فہمی ۔ زر گردش میں رہنا چاہیے ۔ طعنہ زنی بُری عادت ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) کیسٹ نمبر ٥١ سائیڈ بی ( ١٩٨٥ ۔٩۔٢٠) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! جناب رسول اللہ ۖ نے ایک صحابی حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی تعریف فرمائی ہے کہ مَااَظَلَّتِ الْخَضْرَآئُ وَلَااَقَلَّتِ الْغَبْرَآئُ آسمان کے نیچے زمین کے اُوپر اَصْدَقَ مِنْ اَبِیْ ذَرٍّ اَبوذرسے زیادہ سچائی بیان کر دینے والا کوئی نہیں ہے۔ حضرت عمرو ابن عاص جو صحابی تھے اُن کے بیٹے عبداللہ وہ بھی صحابی تھے۔ اُنہوں نے یہ روایت نقل کی ہے۔ خود ابوذر رضی اللہ عنہ سے بھی اِسی طرح کی روایت ہے کہ میرے بارے میں جناب رسول اللہ ۖ نے یہ فرمایا اور اُس میں الفاظ ہیں مِنْ ذِیْ لَھْجَةٍ اَصْدَقَ وَلَااَدْنٰی مِنْ اَبِیْ ذَرٍّ کوئی زبان سے کہنے والا جو سچا ہو اور جو پوری بات کہہ سکتا ہو وہ ابوذر سے زیادہ کوئی نہیں ہے۔ یعنی صحابۂ کرام میں ہر ایک کی اَلگ اَلگ امتیازی خصوصیت بھی تھی۔تو جو امتیازی خصوصیت تھی وہ ذکر فرما دی گئی۔ان میں یہ وصف تمام اَوصاف پر غالب تھا۔اور فرمایا شِبْہُ عِیْسَی بْنِ مَرْیَمَ (مشکٰوة شریف ج٢ ص ٥٧٩ ) عیسٰی علیہ السلام کے مشابہ ہیں یعنی زُہد میں۔