ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
کرسی پر بیٹھا ہوا معذور شخص نماز میں سجدہ کے لیے کیا کرے؟ ( حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ جدید ) جو شخص کھڑے ہونے کی طاقت نہیں رکھتا وہ بیٹھ کر نماز پڑھے۔ بیٹھنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ زمین یا تخت پر دوزَانو ہو کر بیٹھے۔بیٹھ کر نماز پڑھنے والا سر اور کمر کو جھکا کر رکوع کرے اور عام طریقے سے زمین یا تخت پر سجدہ کرے۔ اگر زمین پر سجدہ نہ کر سکے اور زمین پر رکھی ہوئی نو اِنچ اُونچی تپائی پر سجدہ کر سکے تو اُس پر سجدہ کرے۔ جو شخص زمین پر سجدہ نہیں کر سکتا وہ کھڑے ہو کر بھی اور زمین پر بیٹھ کر بھی اور کرسی پر بیٹھ کر بھی اشارہ سے رکوع وسجود کر سکتا ہے لیکن اُس کے لیے زمین یا تخت پر بیٹھ کر نماز پڑھنا بہتر ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے اپنے سامنے لگے ہوئے ڈیسک پر یا سامنے رکھی ہوئی میز پر سجدہ کرتے ہیں ۔یہ سجدہ کرنا صحیح نہیں اور یہ سجدہ نہیں اشارہ سمجھا جائے گا، اس لیے اگرچہ نماز ہو جائے گی لیکن طریقہ کے خلاف ہونے کی وجہ سے اشارہ کرنے پر ہی اکتفا کیا جائے۔ بعض حضرات کرسی پر بیٹھ کر سامنے کے ڈیسک یا میز پر سجدہ کرنے کے ضروری ہونے کا فتویٰ دیتے ہیں ،ہمیں اُن سے اتفاق نہیں ۔اس لیے اہل ِعلم حضرات کے غورو فکر کے لیے مندرجہ ذیل مضمون پیش ِ خدمت ہے۔(عبدالواحد غفر لہ) بسم اللّٰہ حامدا و مصلیا ! اِس مسئلہ کو سمجھنے کے لیے پہلے اِس بات کو معلوم کرنا ہوگا کہ اصطلاحِ نماز میں قعود کس کو کہتے ہیں؟