Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007

اكستان

21 - 64
فَاِنَّھَا لَا تَضُرُّکَ الْفِتْنَةُ مَاعَرَفْتَ دِیْنَکَ اِنَّمَا الْفِتْنَةُ اِذَا اشْتَبَہَ عَلَیْکَ الْحَقُّ وَالْبَاطِلُ فَلَمْ تَدْرِ اَیُّھُمَا تُتَّبَعُ فَتِلْکَ الْفِتْنَةُ ۔ (مصنَف ابن ابی شیبہ ج ٤ ص ٩٣٠ قلمی ،کتب خانہ پیر جھنڈا)  
آپ کو اُس وقت فتنہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا جب تک آپ اپنے دین کو پہچانتے رہیں۔ فتنہ وہ ہوتا ہے جب حق اور باطل میں تمیز نہ رہے اور آپ کو یہ نہ پتہ چلے کہ دو  میں سے کون سی بات پر عمل کرنا صحیح رہے گا تو وہ فتنہ ہوگا۔ 
ہوا اِسی طرح ہے کہ دَورِ فتن کا آغاز حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد ہوا ہے پھر وہ اُمت میں قائم رہے ہیں۔ فتنے گھروں میں اُترے ہیں یعنی خانہ جنگی ہوئی ہے اور اِن کا آغاز ایسے ہی نا سمجھ لوگوں کے  ہاتھوں ہوا جو دین کی پوری سمجھ نہ رکھتے تھے ،اپنی سمجھ پر چلتے تھے۔ آیات اور احادیث کا مطلب سمجھنے میں ان سے غلطی ہورہی تھی۔ وہ بجائے اِس کے صحابہ کرام   کا اتباع کریں خود تفسیر و تاویل کرتے تھے۔ صحابہ کرام   کی تقلید کے بجائے اُن پر اعتراض کرتے تھے حتی کہ وہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے عمال (گورنروں) کی تکفیر کرنے لگے پھر حضرت عثمان   کی اور پھر آخر میں حضرت عثمان و علی رضی اللہ عنہما کی تکفیر کرنے لگے۔ 
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے  :  اہل سنت کی یہ علامتیں ہیں  :
یُفَضِّلُ الشَّیْخَیْنِ وَیُحِبُّ الْخَتَنَیْنِ وَ یَرَی الْمَسْحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ۔ (عنایہ شرح ہدایہ مع فتح القدیر ج ١ ص ٩٩) 
شیخین ابوبکر و عمر کو حضرت عثمان و علی سے افضل جانے۔ حضرت عثمان و علی سے محبت  رکھے( رضی اللہ عنہم) اور خُفین (موزوں) پر جواز ِمسح کا قائل ہو۔  
مناسب معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے دَورِ خلافت کا خاکہ سَن وار لکھ دیا جائے تاکہ فتنہ پردازوں کے نام اور اُن کے اعتراضات کے جوابات اور ساتھ ہی یہ کہ اُن کی سازش کے کیا اثرات ہوئے جو مدینہ منورہ  اور صحابہ کرام پر بھی ہوئے۔ یہ سب رُوداد سامنے آجائے۔ 
٭  ٣ محرم   ٢٤  ھ  :   سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دست ِ مبارک پر بیعت کی گئی۔ (البدایہ  ج ٧  ص ١٤٧)۔آپ خطبہ کے لیے منبر پر اُس جگہ تشریف فرما ہوئے جہاں رسول اللہ  ۖ  تشریف فرما
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 8 1
4 زُہد کیا ہے ؟ 9 3
5 زَر گردش میں رہنا چاہیے، جمع نہیں رہنا چاہیے : 9 3
6 برابری : 9 3
7 طعنہ زنی بُری چیز ہے : 10 3
8 نبی علیہ السلام کی ناراضگی : 10 3
9 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زُہد : 11 3
10 رَہبانیت نامکمل دین : 11 3
11 ذرائع آمدنی سے منع نہیں فرمایا : 12 3
12 حضرت ابوذر کی وفات : 13 3
13 شام میں حضرت معاویہ اور دیگر سے اختلاف : 13 3
14 حضرت عثمان کا مشورہ : 13 3
15 کیمونسٹ ان کے عمل سے استدلال نہیں کرسکتے : 13 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
17 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 15 16
18 سیاسیات : 15 16
19 سلسلہ نمبر٢٦ 19 1
20 آغاز دَورِ فتن 19 19
21 امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے : اہل سنت کی یہ علامتیں ہیں : 21 19
22 ولید بن عقبہ : 22 19
23 صلاح ِخواتین 26 1
24 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 26 23
25 غیبت زنا سے زیادہ سخت ہے : 26 23
26 غیبت کی تعریف اور اُس کا حکم : 26 23
27 غیبت و چغلی سے معافی تلافی کا طریقہ : 27 23
28 مرحوم اور لاپتہ کی غیبت سے معافی کا طریقہ : 27 23
29 قسط : ١٢ 28 1
30 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 29
31 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 28 29
32 درود میں اہل ِبیت کا شریک ہونا : 28 29
33 ایک زائر ِحرم کی التجا 32 1
34 کرسی پر بیٹھا ہوا معذور شخص نماز میں 34 1
35 سجدہ کے لیے کیا کرے؟ 34 34
36 قیام ،رکوع، قعود اور اَقرب الی القعود باہم متغایر ہیٔتیں ہیں : 35 34
37 تنبیہ : 36 34
38 تعلیمات و ہدایات تلمود : 39 34
39 ایک رُوسی خاتون کے قبولِ اسلام 42 1
40 اسلامی کتب خانہ کے ذمّہ دار جو اِس قصہ کے گواہ ہیں، کہتے ہیں : 43 39
41 گلدستہ ٔ احادیث 51 1
42 تین طرح کے قاضی : 51 41
43 .شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 52 41
44 دُنیا میں تین طرح کے مؤمن ہیں : 53 41
45 دینی مسائل 54 1
46 ( نکاح کا بیان ) 54 45
47 لڑکا یا لڑکی نابالغ ہو تو ولی کے مسائل : 54 45
48 حق ِولایت کے چند مسائل : 56 45
49 وفیات 60 1
50 اخبار الجامعہ 61 1
51 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 63 1
Flag Counter