ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
ایک زائر ِحرم کی التجا ( حضرت مولانا عطاء الرحمن عطا مفتاحی ،بھاگلپور ،انڈیا ) کس منہ سے کروں شکر ادا میرے خدایا مجھ جیسے گنہگار کو بھی تو نے بلایا بخشش نے تری بڑھ کے گلے مجھ کو لگایا ڈوبا ہوا دلدل میں گناہوں کے جو پایا میں بندۂ ناپاک خدایا ترا گھر پاک بس پاک بنا دے مجھے جب دَر پہ بلایا میں ذرۂ ناچیز فر و مایۂ و ناداں تو قادر و مختار و خطابخش خدایا بے مانگے مجھے تو نے عطا کی ہے یہ دولت میرا کہاں یہ منہ کہ حرم دیکھوں خدایا میں ایسا گنہگار کہ بس عیب سراپا تو ایسا خطاپوش کہ ہر عیب چھپایا میںنے تو شب و روز معاصی میں گزار ے تو ڈالے رہا مجھ پہ عنایات کا سایا جائوں تو میں کس منہ سے ترے دَر پہ الٰہی افسوس کہ میں نے تو فقط شر ہی کمایا بدکاری و نالائقی پہچان مری ہے پونجی ہے یہی میری یہی میرا ہے مایا