Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007

اكستان

36 - 64
قعود میں  اِلْصَاقُ اِلْیَةٍ بِالْاَرْضِ میں حدیث کی رُو سے  '' تَوَرُّکْ'' اور '' تَرَبُّعْ''  بھی شامل ہیں جن میں ''اِلْصَاقْ''زمین کے ساتھ ہوتا ہے اور مسنون نشست بھی شامل ہے جس میں ''اِلْیَتَیْنِ''  ایک پائوں پر ہوتے ہیں اور '' اِقْعَائْ '' بھی ہے جس میں دونوں پائوں کھڑے کرکے آدمی ایڑیوں پر بیٹھتا ہے۔ 
اِن تین کے علاوہ نماز کی دو ہیئتیں اور ہیں۔ ایک  اَقْرَبْ اِلَی الْقِیَامِ  کی اور دوسری  اَقْرَبْ اِلَی الْقُعُوْدِ کی۔ اَقْرَبْ اِلَی الْقِیَامِ  کی ہیئت اُس وقت ہوتی ہے جب  اِسْتَوَی النِّصْفُ الْاَسْفَلُ وَظَھَرَ بَعْدَ مُنْحَنٍ  اور  اَقْرَبْ اِلَی الْقُعُوْدِ  کی ہیئت اُس وقت ہوتی ہے جب  لَمْ یَسْتَوِ النِّصْفُ الْاَسْفَلُ ۔ 
غرض جب تک ٹانگیں بالکل سیدھی نہ ہوں اور گھٹنے بالکل نہ کھل جائیں  اقرب الی القعود کی ہیئت ہے اور اِس ہیئت کا قعود کی ہیئت سے تغایر بالکل بدیہی ہے۔ لیکن اِس ہیئت میں نہ  الصاق الیة بِالْاَرْضِ ہے  نہ  استقرار علی الارض  ہے اور نہ ہی  انضمام رجلین کی وہ کیفیت ہے جو قعود میں ہوتی ہے۔ 
علامہ سعدی چلپی رحمہ اللہ فتح القدیر پر اپنے حاشیہ میں لکھتے ہیں  : 
 '' یُمْکِنُ اَنْ یُّفَرَّقَ بَیْنَھُمَا بِاَنَّ الْقُرْبَ مِنَ الْقُعُوْدِ وَاِنْ جَازَ اَنْ یُّعْطٰی لَہ حُکْمُ الْقَاعِدِ اِلَّا اَنَّہ لَیْسَ بِقَاعِدٍ حَقِیْقَةً فَاعْتُبِرَ جَانِبُ الْحَقِیْقَةِ فِیْمَا اِذَا سَھَا عَنِ الثَّانِیَةِ ۔ ( فتح القدیر باب سجود السھو) 
کرسی پر بیٹھنے کی ہیئت اَقرب الی القعود کی ہے قعود کی نہیں  : 
یہ جاننے کے بعد کہ قیام، رکوع، قعود اور اقرب الی القعودِ کی ہیئتیں ایک دوسرے کے مغایر ہیں۔ اَب یہ سمجھئے کہ کرسی پر یا کسی پائپ پر پائوں لٹکاکر بیٹھنے کی ہیئت  اَقْرَبْ اِلَی الْقُعُوْدِکی ہیئت ہے کیونکہ اِس پر قعود کی تعریف صادق نہیں آتی اور کرسی اور پائپ درحقیقت  اَقْرَبْ اِلَی الْقُعُوْدِ کی اُس ہیئت کی بقاء کے لیے سہارا ہے۔ سہارے کے لگنے سے ہیئت کی حقیقت بدل نہیں گئی کہ  اَقْرَبْ اِلَی الْقُعُوْدِ  بدل کر قعود بن گیا ہو۔ 
تنبیہ  : 
عام طور سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ قعود میں اصل دارومدار  اِلْصَاقُ اِلْیَةٍ  یعنی سرین کا نشست گاہ سے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 8 1
4 زُہد کیا ہے ؟ 9 3
5 زَر گردش میں رہنا چاہیے، جمع نہیں رہنا چاہیے : 9 3
6 برابری : 9 3
7 طعنہ زنی بُری چیز ہے : 10 3
8 نبی علیہ السلام کی ناراضگی : 10 3
9 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زُہد : 11 3
10 رَہبانیت نامکمل دین : 11 3
11 ذرائع آمدنی سے منع نہیں فرمایا : 12 3
12 حضرت ابوذر کی وفات : 13 3
13 شام میں حضرت معاویہ اور دیگر سے اختلاف : 13 3
14 حضرت عثمان کا مشورہ : 13 3
15 کیمونسٹ ان کے عمل سے استدلال نہیں کرسکتے : 13 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
17 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 15 16
18 سیاسیات : 15 16
19 سلسلہ نمبر٢٦ 19 1
20 آغاز دَورِ فتن 19 19
21 امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے : اہل سنت کی یہ علامتیں ہیں : 21 19
22 ولید بن عقبہ : 22 19
23 صلاح ِخواتین 26 1
24 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 26 23
25 غیبت زنا سے زیادہ سخت ہے : 26 23
26 غیبت کی تعریف اور اُس کا حکم : 26 23
27 غیبت و چغلی سے معافی تلافی کا طریقہ : 27 23
28 مرحوم اور لاپتہ کی غیبت سے معافی کا طریقہ : 27 23
29 قسط : ١٢ 28 1
30 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 29
31 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 28 29
32 درود میں اہل ِبیت کا شریک ہونا : 28 29
33 ایک زائر ِحرم کی التجا 32 1
34 کرسی پر بیٹھا ہوا معذور شخص نماز میں 34 1
35 سجدہ کے لیے کیا کرے؟ 34 34
36 قیام ،رکوع، قعود اور اَقرب الی القعود باہم متغایر ہیٔتیں ہیں : 35 34
37 تنبیہ : 36 34
38 تعلیمات و ہدایات تلمود : 39 34
39 ایک رُوسی خاتون کے قبولِ اسلام 42 1
40 اسلامی کتب خانہ کے ذمّہ دار جو اِس قصہ کے گواہ ہیں، کہتے ہیں : 43 39
41 گلدستہ ٔ احادیث 51 1
42 تین طرح کے قاضی : 51 41
43 .شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 52 41
44 دُنیا میں تین طرح کے مؤمن ہیں : 53 41
45 دینی مسائل 54 1
46 ( نکاح کا بیان ) 54 45
47 لڑکا یا لڑکی نابالغ ہو تو ولی کے مسائل : 54 45
48 حق ِولایت کے چند مسائل : 56 45
49 وفیات 60 1
50 اخبار الجامعہ 61 1
51 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 63 1
Flag Counter