Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007

اكستان

22 - 64
ہوئے تھے۔ سب سے پہلا قضیہ جو آپ کے سامنے پیش ہوا ،وہ عبید اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا تھا کہ اُنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زخمی ہونے کے بعد حملہ آور  '' ابُولؤلؤة ''  کی بیٹی کو قتل کیا پھر ایک نصرانی کو   جسے ''جُفینہ'' کہا جاتا تھا تلوار مارکر قتل کردیا اور والی تُستر''ھُرمُزان''  کو بھی قتل کردیا کیونکہ لوگوں میں یہ بات ہورہی تھی کہ اِن دونوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر حملہ میں  ابُولؤلؤة کی مدد کی تھی۔ 
سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو عبید اللہ کی اِس کارروائی کا علم ہوا تو آپ نے انہیں قید کرنے کا حکم دے دیا تاکہ آپ کے بعد آنے والا خلیفہ اِس معاملہ میں فیصلہ کرے۔ جب حضرت عثمان خلیفہ ہوگئے اور  مجلس میں تشریف فرما ہوئے تو سب سے پہلے یہی قضیہ پیش کیا گیا کہ عبید اللہ کے بارے میں کیا فیصلہ ہو۔ 
حضرت علی نے قصاص کی رائے دی کہ اِن کو چھوڑدینا عدل نہیں ہے۔ کچھ مہاجر حضرات نے کہا کہ کل تو اِن کے والد شہید کیے گئے ہیں کیا آج انہیں ماردیا جائے؟ 
حضرت عمرو بن العاص نے کہا  :  اے امیر المؤمنین آپ کو تو اللہ تعالیٰ نے اِس سے بری رکھا ہے   یہ ایسا قضیہ ہے جو آپ کے دَور خلافت سے پہلے کا ہے (اِس دن آپ خلیفہ نہ تھے) تو اِسے چھوڑیے۔ یہ  رائے حضرت عثمان نے پسند فرمائی۔ ان سب مقتولین کا خون بہا اپنے ذاتی مال میں سے دیا اور چونکہ ان کا  کوئی عزیز ولی نہ تھا اس لیے وہ بیت المال میں جمع فرمادی۔ امام یعنی خلیفہ کو اختیار ہے کہ وہ ایسا طریقہ    اختیار کرے جو زیادہ مفید ہو۔ پھر عبید اللہ کو چھوڑدیا۔ (البدایہ  ج ٧  ص ١٤٩) 
ولید بن عقبہ  : 
اِسی سال ولید بن عقبہ نے آذر بائیجان اور آر مینیہ پر اِن کے عہد شکنی کی وجہ سے اس علاقہ کے لوگوں نے پہلے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے جس معاہدہ کے تحت صلح کی تھی اس سے پھرگئے۔ ولید بن عقبہ نے کوفہ سے لشکر لیا اور انہیں زیر کیا۔ اُنہوں نے پھر مصالحت کی پیشکش کی ،وہ مان لی، آٹھ لاکھ درہم سالانہ جزیہ طے ہوا۔ ان سے ایک سال کا پیشگی جزیہ لے لیا گیا۔ (اسی طرح حضرت حذیفہ سے رَی یعنی تہران کے لوگوں نے بھی مصالحت کی تھی وہ توڑدی، وہاں حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے پیش قدمی کی اور اسے فتح کرلیا) 
ولید بن عقبہ کو سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے عراق کے علاقہ میں الجزیرہ کے مغربی حصہ کا حاکم مقرر فرمادیا تھا۔ حضرت عمر  کی طرف سے جب یہ وہاں پہنچے تو اُس علاقہ کے لوگوں کا اُن کی طرف بہت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 8 1
4 زُہد کیا ہے ؟ 9 3
5 زَر گردش میں رہنا چاہیے، جمع نہیں رہنا چاہیے : 9 3
6 برابری : 9 3
7 طعنہ زنی بُری چیز ہے : 10 3
8 نبی علیہ السلام کی ناراضگی : 10 3
9 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زُہد : 11 3
10 رَہبانیت نامکمل دین : 11 3
11 ذرائع آمدنی سے منع نہیں فرمایا : 12 3
12 حضرت ابوذر کی وفات : 13 3
13 شام میں حضرت معاویہ اور دیگر سے اختلاف : 13 3
14 حضرت عثمان کا مشورہ : 13 3
15 کیمونسٹ ان کے عمل سے استدلال نہیں کرسکتے : 13 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
17 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 15 16
18 سیاسیات : 15 16
19 سلسلہ نمبر٢٦ 19 1
20 آغاز دَورِ فتن 19 19
21 امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے : اہل سنت کی یہ علامتیں ہیں : 21 19
22 ولید بن عقبہ : 22 19
23 صلاح ِخواتین 26 1
24 زبان کی حفاظت اور اُس کا طریقہ 26 23
25 غیبت زنا سے زیادہ سخت ہے : 26 23
26 غیبت کی تعریف اور اُس کا حکم : 26 23
27 غیبت و چغلی سے معافی تلافی کا طریقہ : 27 23
28 مرحوم اور لاپتہ کی غیبت سے معافی کا طریقہ : 27 23
29 قسط : ١٢ 28 1
30 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 29
31 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 28 29
32 درود میں اہل ِبیت کا شریک ہونا : 28 29
33 ایک زائر ِحرم کی التجا 32 1
34 کرسی پر بیٹھا ہوا معذور شخص نماز میں 34 1
35 سجدہ کے لیے کیا کرے؟ 34 34
36 قیام ،رکوع، قعود اور اَقرب الی القعود باہم متغایر ہیٔتیں ہیں : 35 34
37 تنبیہ : 36 34
38 تعلیمات و ہدایات تلمود : 39 34
39 ایک رُوسی خاتون کے قبولِ اسلام 42 1
40 اسلامی کتب خانہ کے ذمّہ دار جو اِس قصہ کے گواہ ہیں، کہتے ہیں : 43 39
41 گلدستہ ٔ احادیث 51 1
42 تین طرح کے قاضی : 51 41
43 .شروع ہی میں جنت میں چلے جانے والے تین طرح کے لوگ : 52 41
44 دُنیا میں تین طرح کے مؤمن ہیں : 53 41
45 دینی مسائل 54 1
46 ( نکاح کا بیان ) 54 45
47 لڑکا یا لڑکی نابالغ ہو تو ولی کے مسائل : 54 45
48 حق ِولایت کے چند مسائل : 56 45
49 وفیات 60 1
50 اخبار الجامعہ 61 1
51 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 63 1
Flag Counter