ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2007 |
اكستان |
|
دوسرا مؤمن وہ شخص ہے جس سے لوگوں کی جانیں اور مال محفوظ رہے۔ تیسرا مؤمن وہ شخص ہے کہ جب اُس کے دل میں طمع و لالچ پیدا ہو تو اللہ کے خوف سے اُس کو چھوڑدے۔ دینی مسائل ( نکاح کا بیان ) لڑکا یا لڑکی نابالغ ہو تو ولی کے مسائل : مسئلہ : اگر لڑکی یا لڑکا نابالغ ہو تو وہ خود مختار نہیں ہے۔ ولی کے بغیر اِس کا نکاح نہیں ہوتا۔ اگر اِس نے بغیر ولی کے اپنا نکاح کرلیا یا کسی اور نے کردیا تو ولی کی اجازت پر موقوف ہے ،اگر ولی اجازت دے گا تو نکاح ہوگا ورنہ نہیں ہوگا اور ولی کو اِس کے نکاح کرنے نہ کرنے کا پورا اختیار ہے جس سے چاہے کردے۔ نابالغ لڑکے اور لڑکیاں اِس نکاح کو اُس وقت رد نہیں کرسکتے چاہے وہ نابالغ لڑکی کنواری ہو یا پہلے کوئی اور نکاح ہوچکا ہو اور رُخصتی بھی ہوچکی ہو، دونوں کا ایک حکم ہے۔ مسئلہ : نابالغہ کا نکاح باپ دادا نے کیا ہو تو : (I) اگر کفو میں اور مہر مثل کے ساتھ کیا ہو تو لازم ہوتا ہے اور نابالغہ کو بالغ ہونے پر اِس کو تڑوانے کا حق نہیں ہوتا۔ (II) اگر غیر کفو میں کیا یا مہر مثل سے بہت کم مہر پر کیا۔ تو اِس میں یہ تفصیل ہے : (1) عقد نکاح کرتے ہوئے باپ اگر نشہ میں ہو تو یہ نکاح نہیں ہوا۔ (2) باپ کی بے تدبیری اور ناعاقبت اندیشی مشہور و معروف ہو۔ یعنی نکاح کرنے سے قبل اِس سے کوئی بھی ایسا واقعہ ہوا ہو جس کی بناء پر عموماً خیال ہوجائے کہ یہ شخص معاملات میں لالچ وغیرہ کی وجہ سے مصلحت اور انجام بینی کو مدنظر نہیں رکھتا۔ اس صورت میں بھی نکاح نہیں ہوتا۔ (3) باپ فاسق بے غیرت اور بے باک ہو تو اُس کا کیا ہوا نکاح بھی نہیں ہوتا۔ (4) باپ میں اُوپر مذکورہ باتوں میں سے تو کوئی نہ ہو لیکن مثلاً کسی دُشمنی کی وجہ سے اُس پر