ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2006 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) تین شخصوں سے اللہ کو محبت ہے اور تین شخصوں سے نفرت ہے : عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلٰثَة یُّحِبُّھُمُ اللّٰہُ وَثَلٰثَة یُّبْغِضُھُمُ اللّٰہُ فَاَمَّا الَّذِیْنَ یُحِبُّھُمُ اللّٰہُ فَرَجُل اَتٰی قَوْمًا فَسَأَلَھُمْ بِاللّٰہِ وَلَمْ یَسْأَلْھُمْ لِقَرَابَةٍ بَیْنَہ' وَبَیْنَھُمْ فَمَنَعُوْہُ فَتَخَلَّفَ رَجُل بِاَعْیَانِھِمْ فَاَعْطَاہُ سِرًّا لَایَعْلَمُ بِعَطِیَّتِہ اِلاَّ اللّٰہُ وَالَّذِیْ اَعْطَاہُ، وَقَوْم سَارُوْا لَیْلَتَھُمْ حَتّٰی اِذَا کَانَ النَّوْمُ اَحَبَّ اِلَیْھِمْ مِّمَّا یَعْدِلُ بِہ فَوَضَعُوْا رُئُ وْسَھُمْ فَقَامَ یَتَمَلَّقُنِیْ وَیَتْلُوْا اٰ یَاتِیْ، وَرَجُل کَانَ فِیْ سَرِیَّةٍ فَلَقِیَ الْعَدُوَّ فَھُزِمُوْا فَاَقْبَلَ بِصَدْرِہ حَتّٰی یُقْتَلَ اَوْ یُفْتَحَ وَالثَّلٰثَةُ الَّذِیْنَ یُبْغِضُھُمُ اللّٰہُ، اَلشَّیْخُ الزَّانِیْ وَالْفَقِیْرُ الْمُخْتَالُ وَالْغَنِیُّ الظَّلُوْمُ۔ (ترمذی، نسائی بحوالہ مشکٰوة ص ١٧٠) ''حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : تین شخص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ محبت رکھتے ہیں اور تین شخص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتے ہیں۔ رہے وہ اشخاص جن سے اللہ تعالیٰ محبت رکھتے ہیں تو اُن میں سے (١) پہلا وہ شخص ہے کہ جس نے ایک ایسے شخص کو صدقہ دیا جو ایک جماعت کے پاس آیا اور اُن سے اللہ کا واسطہ دے کر سوال کیا، اُس نے جماعت والوں سے حق قرابت کی وجہ سے یا اُس کے اور جماعت کے درمیان جو تعلق تھا اُس تعلق کی وجہ سے سوال نہیں کیا، مگر جماعت والوں نے اُسے کچھ نہیں دیا، اُس جماعت میں سے ایک شخص نے جماعت کو پس پشت ڈالا اور آگے بڑھ کر سائل کو اِس طرح پوشیدہ طور پر دے دیا کہ سوائے اللہ تعالیٰ کے اور اُس شخص کے جسے اُس نے صدقہ دیا ہے کسی اور کو اِس کے صدقہ دینے کا پتہ نہیں چلا (٢) دوسرا وہ