ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2005 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ ماہ اپنے دورۂ امریکہ کے دوران یہودیوں کی عالمی سطح کی انتہائی بااثر تنظیم'' امریکی جیوش کانگریس '' کی جانب سے دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کیا ۔اپنے خطاب میں انہوں نے مسلمانوں اور یہودیوں کے قدیم باہمی تعلقات پر روشنی ڈالی اوربعض قدرِ مشترک اُمور کا ذکر کیا۔ غزہ سے اسرائیلی آبادی کے انخلاء پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے بعض شرائط کے ساتھ پاکستان اسرائیل سفارتی تعلقات کی بحالی کا عندیہ دیا ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے فوجی آمر نے سفارتی تعلقات کے حوالے سے پیش قدمی کرتے ہوئے جلدبازی کا مظاہرہ کیا ہے حالانکہ عرب حکومتوں نے اس سلسلے میں تاحال کوئی واضح ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ معلوم ہوتا ہے کہ صدر صاحب یا تو کسی سخت دبائو کی وجہ سے ایسی باتوں پر مجبور ہوئے ہیں یا پھر وہ یہودی مزاج سے ناواقف ہیں ۔یہودی ایک نسل پرست متعصب فرقہ ہے ،یہ تبلیغی دین نہیں ہے بلکہ مخصوص نسل سے وابستہ ایک فرقہ کا نام ہے جو سب کچھ کرنے کے باوجود اپنے کو اللہ کا سب سے مقرب گردانتا ہے حالانکہ قرآن نے اُن کو بدکاریوں سے باز نہ آنے پر خدائی غضب کا مارا ہوا قراردیا ہے۔ یہ قوم فطری طورپر فریبی اوردغاباز ہے، ان کی بدعہدی صدیوں پر محیط ہے یہ ایسے بد طینت ہیں کہ انہوں نے اپنے نبیوں کو بھی شہید کر ڈالا ،قرآن پاک میں ہے :