ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2005 |
اكستان |
|
حدیث شریف میںآتا ہے جناب رسول اللہ ۖنے فرمایا جو بندہ بھی لَآاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہ کہتا ہے یعنی توحید کا اقرار کرتا ہے اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اِن الفاظ سے مُخْلِصًا قَطُّ دل سے اِلَّا فُتِحَتْ لَہ اَبْوَابُ السَّمَآئِ حَتّٰی یُفْضِیَ اِلَی الْعَرْشِ تو اُس بندے کے لیے قبولیت کے واسطے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں یہ عرشِ الٰہی تک سیدھا پہنچ جاتا ہے ۔یہ فضیلت اِس جملہ کو حاصل ہے اس لیے اِس جملے کو بولنے والے کو بھی فضیلت حاصل ہو گئی ،مگر وہ شخص جو یہ جملہ کہنے والا ہے اوراِس فضیلت کا مستحق ہوگا اُس کے بارے میں فرمایا کہ مَا اجْتَنَبَ الْکَبَائِرَ ١ جب تک وہ کبیرہ گناہوں سے بچا رہے گا۔کبائر کا ارتکاب ایسی چیز ہے کہ اُس کے بعد قبولیت پر اثر پڑتا ہے اور فرق پڑتا ہے اورکبائر سے بچا رہے اگر تو اتنا بڑا درجہ ہے ۔ عورتوں کو کیا کرنا چاہیے : آقائے نامدار ۖ سے ایک صحابیہ نقل کرتی ہیں یُسَیر ة اُن کا نام ہے مہاجر تھیں گھربار ترک کرکے اسلام کے لیے ترکِ وطن کرکے تشریف لے آئی تھیں ۔ فرماتی ہیں قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ عَلَیْکُمْ بِالتَّسْبِیْحِ وَالتَّہْلِیْلِ وَالتَّقْدِ یْسِ یَعْنِیْ سُبْحَانَ اللّٰہِ لَآاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ۔اس طرح کے کلمات جو خدا کی پاکیزگی بیان کرتے ہوں وہ کہتی رہا کرو اورفرمایا وَاعْقِدَْنَ بِالْاَنَامِلِ اوریہ جو ہیں پَوروے اِن سے گناکرو ،گنتے تو ہیں٣٣ دفعہ سبحان اللہ ،٣٣ دفعہ الحمد للہ اور ٣٤ دفعہ اللہ اکبر اِنہی اُنگلیوں کے پوروں سے، اوربھی طریقے ہیں اِس کے جن میں اُنگلیوں پر ہزار تک بلکہ ہزاروں تک گنا جاسکتا ہے ،تو ارشاد فرمایا اُنگلیوں سے گنتی رہو۔ اُنگلیاںگواہی دیں گی : فَاِنَّ ھُنَّ مَسْئُوْلَات مُسْتَنْطَقَات یہ جواُنگلیاں ہیں اِن سے بھی پوچھا جائے گا خدا کے یہاں اوراِن سے بھی بلوایا جائے گاانھیں بولنے کی قوت دی جائیگی یہ جواب دیں گے یہ گواہی دیں گے ، اورفرمایا وَلَا تَغْفُلْنَ وَتُنْسَیْنَ الرَّحْمَةَ ٢ اور غفلت نہ کرو کہیں ایسا نہ ہوکہ پھر رحمت ِ الٰہی سے تم محروم کردی جائو بُھلادی ١ مشکٰوة شریف ص٢٠٢ ٢ ایضاً