ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2005 |
اكستان |
|
رمضان میں کیا کیا کرنا چاہیے : باقی اورچیزیں کون سی ایسی ہیں کہ جواِن دنوں میں کی جائیں تو دُعا، استغفار، تسبیح ، تہلیل ( یعنی لَآاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ پڑھنا) ،یہ چیزیں ایسی ہیں جو کثرت کے ساتھ کرنی چاہئیں ۔اِس میں اجروثواب بھی ہے اورخدا کی رضا بھی حاصل ہوتی ہے ،درود شریف کی کثرت کی بھی بڑی فضیلت ہے اورکچھ مقدار مقرر کرکے پڑھتا رہے، کسی چیز کی کچھ مقدار کسی چیز کی کچھ مقدار ،اِس طرح سے کرلینا چاہیے ۔حدیث شریف میں آتا ہے اَلتَّسْبِیْحُ نِصْفُ الْمِیْزَانِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ےَمْلَئُہ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ لَیْسَ لَہَا حِجَاب دُوْنَ اللّٰہِ حَتّٰی تَخْلُصَ اِلَیْہِ ١ اس حدیث شریف میں سبحان اللہ ، الحمد للہ اورلا الٰہ الا اللہ کی فضیلت بتائی گئی ہے کہ تسبیح جو ہے وہ نصف میزان ہے جیسے ترازو کسی بھی چیز کے تولنے کے لیے رکھی جائے تو ایک طرف باٹ رکھ دیا جائے دوسری طرف سبحان اللہ رکھ دیا جائے تو یہ نصف میزان بن جائے گا نصف ترازو بن جائے گی بس وزن بتانا مقصود ہے کہ وزنی چیز ہے، اورآدھی بھر چکی تھی آدھی خالی تھی تو الحمد للہ جب بندہ کہتا ہے تو یہ گویا ترازو بھر جاتا ہے وہ ترازو کا نصف وزن ہوا اوریہ بقیہ نصف کو پورا کردیتا ہے لہٰذا فرمایا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ےَمْلَئُہ ،اورلَآاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہْ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے لَیْسَ لَہَا حِجَاب دُوْنَ اللّٰہِ حَتّٰی تَخْلُصَ اِلَیْہِ اس کے اورخدا کے درمیان کوئی حجاب نہیں ہے یہ سیدھا اللہ کے پاس پہنچتا ہے یعنی مقبول ہوتا ہے، ہر چیز اللہ کے پاس ہے اللہ ہر جگہ ہے ،مراد یہ ہے کہ مقامات جیسے بنادئیے ہیں جیسے مسجد بناد ی ہے کہ جماعت کرو جیسے کعبة اللہ بنایا ہے کہ اِدھر رُخ کرو ، ساری دُنیا میں جہاں بھی ہو اِدھر رُخ کرو ۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے مقامات بنادیے ہیں تو اُس مقام تک یہ سیدھا پہنچ جاتا ہے ، اِس کے درمیان کوئی حجاب نہیں کوئی رُکاوٹ نہیں اور حجاب ہونے نہ ہونے کا مطلب یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ اللہ میں اوربندے میں فاصلہ ہے چیزوں میں فاصلہ ہے پردے سچ مچ کے ہیں،ایک قسم کے پردے تو ہیں بلاشبہہ جب ہی تو آنکھیں نہیں محسوس کرتیں ورنہ تو رویت ِ باری تعالیٰ ہوتی لیکن یہ کہ فاصلہ ہو،فاصلہ نہیں ہے اللہ ہر جگہ موجود ہے ،تو اِس میں بتایا گیا ہے کہ اِس کی قبولیت میں کوئی دیر ہی نہیں لگتی لَآاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہ میں اعتراف ہے کہ خدا کے سوا باقی کوئی قابل ِعبادت اورلائق ِپر ستش نہیں ۔ ١ مشکٰوة شریف ص٢٠٢