ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2005 |
اكستان |
|
طریقہ ہے ؟ جواب : عُشر کے معنٰی ہیں دسواں ۔ پیداوار پر جو زکٰوة ہوتی ہے اُس کے قاعدے الگ ہیں اورنام بھی الگ ہیں۔ اگر زمین بارانی ہے یا نہر سے پانی دیا جاتا ہے تو اُس میں عُشر یعنی دسواں حصّہ خدا کے نام پر مصارفِ زکٰوة میں دیا جائے گا اورایسی زمین عُشری کہلائے گی اوراگر رَہٹ وغیرہ سے آبپاشی ہوتی ہے تو اُس میں بیسواں حصّہ نکالاجائے گا ۔ صدقۂ فطر صدقہ فطر ہر اُس مسلمان پر واجب ہے جس پر زکٰوة فرض ہے یا زکٰوة توفرض نہیں لیکن نصاب کے برابر قیمت کا اورکوئی مال اُس کی حاجاتِ اصلیہ سے زائد اُس کے پاس ہے چاہے اُس نے روزے رکھے ہوں یا نہ رکھے ہوں۔ صدقہ فطر نابالغ اولاد کی طرف سے بھی دیا جائے گا۔ اگر نابالغ اولاد خود مالدارہوتو باپ کے ذمہ نہیں بلکہ اُن ہی کے مال میں سے باپ اُن کی طرف سے صدقہ ادا کردے ۔ یہ صدقہ عید کے دن صبح صادق ہوتے ہی واجب ہوجاتا ہے، اگر کسی نے عید سے پہلے رمضان میں صدقہ دے دیا تو بھی ادا ہو جائے گا۔ صدقہ فطر فی کس پونے دوسیر (احتیاطاً پورے دوسیر ) گیہوں یا اتنے گیہوں کی قیمت دی جائے ۔ ١ صدقہ فطر اُن لوگوں کو دیا جائے جنہیں زکٰوة دی جاتی ہے، جنہیں زکٰوة نہیں دی جاسکتی انہیں صدقہ بھی نہیں دیا جاسکتا۔ ١ اس سال فطرانہ فی کس 30 روپے کے حساب سے دیا جائے۔