ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْقَوْم مِّنْ قَوْمٍ عَسٰی اَنْ یَّکُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْھُمْ وَلَا نِسَآئ مِّنْ نِسَآئٍ عَسٰی اَنْ یَّکُنَّ خَیْرًا مِّنْھُنَّ وَلَا تَلْمِزُوْآ اَنْفُسَکُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ بِئْسَ الاِسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِیْمَانِ وَمَنْ لَّمْ یَتُبْ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ ۔ ( سورۂ حجرات پ٢٦ ع١٤) ''اے ایمان والو! ایک دوسرے کا تمسخرمت اُڑائو،کیا خبر وہ ان تمسخر کرنے والوں سے بہتر ہی ہوں ،اورنہ عورتیں دوسری عورتوںکا شاید وہ ان سے بہتر ہوں، اورایک دوسرے کو عیب نہ لگائو اور نہ کسی کی چِڑ ڈالو، ایمان کے بعد گناہ گاری والا نام برا ہے ،اور جو کوئی توبہ نہ کرے تو وہی ہیں بے انصاف ''۔ یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْم وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا یَغْتَبْ بَّعْضُکُمْ بَعْضًا اَیُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنْ یَّاْکُلَ لَحْمَ اَخِیْہِ مَیْتًا فَکَرِھْتُمُوْھُ وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ تَوَّاب رَّحِیْم ۔ ( سورۂ حجرات پ٢٦ ع١٤) ''اے ایمان والو! بدگمانی سے بہت بچتے رہو، یقینا بعضی تہمت گناہ ہوتی ہے، اورکسی کا بھید نہ ٹٹولو، اورپس ِپشت ایک دوسرے کو برا نہ کہو ،کیا کوئی یہ پسند کرتاہے کہ اپنے بھائی کا جو مردہ ہو گوشت کھائے،تو تمہیں اس سے گھن آتا ہے اوراللہ سے ڈرتے رہو اللہ تعالیٰ یقینا معاف کرنے والا مہربان ہے'' ۔ انسان کو اپنی حقیقت سامنے رکھنی چاہیے ۔جناب رسالتمآب ۖ کا ارشاد ہے تم کسی سے بہتر نہیں ہو سوائے اس کے کہ تقوٰی کی وجہ سے فضیلت حاصل کرلو۔ یٰاَیُّھَاالنَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنْثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًاوَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہَ اَتْقٰکُمْ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْم خَبِیْر۔( سورۂ حجرات پ٢٦ ع١٤) ''اور تمہاری ذاتیں اور قبیلے آپس کی پہچان کے لیے رکھ دیں، اللہ کے نزدیک تو یقینا وہی بڑا