ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
|
شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد ( حضرت سید نفیس الحسینی شاہ صاحب مدظلہم ) پندرہ بیس برس پیشتر حضرت مفتی اعظم مولانا مفتی محمد شفیع صاحب دیوبندی رحمة اللہ علیہ کی تالیف''اُسوہ حسینی'' نظرسے گزری، یہ کتاب ریحانتہ النبی حضرت سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے حالاتِ مبارک اور واقعاتِ شہادت پر مشتمل ہے ،آخر میں قاتلانِ جگر گوشۂ رسول ۖ کے انجام نافرجام کا ذکر کیا ہے۔ امام زہری کا قول نقل فرماتے ہیںکہ : ''جو لوگ قتل ِحسین میں شریک تھے ،اُن میں سے ایک بھی نہیں بچا جس کو آخرت سے پہلے دُنیا میں سزا نہ ملی ہو''۔ چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : ''ابن جوذی نے سدّی سے نقل کیا ہے کہ ایک شخص کی دعوت کی مجلس میں یہ ذکر چلاکہ حسین کے قتل میں جو بھی شریک ہوا اُس کو دنیامیں بھی جلد سزا مل گئی ۔اس شخص نے کہا کہ بالکل غلط ہے ۔ میںخود اُن کے قتل میں شریک تھا، میراکچھ بھی نہیں بگڑا ۔ یہ شخص مجلس سے اُٹھ کر گھر گیا،جاتے ہی چراغ کی بتی دُرست کرتے ہوئے اُس کے کپڑوں میں آگ لگ