Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

12 - 64
ورگمراہی کو بڑھانے والی ایک چیز یہ بھی تھی کہ اللہ تعالیٰ کے حلال یا حرام کیے ہوئے مہینہ کو بدل ڈالنے کا حق ایک سردار کو سونپ دیا گیا تھا (تفسیر عثمانی بتغیر)۔ اس نسی ٔ کی رسم پر قرآن مجید نے اس طرح سخت گرفت فرمائی  :
اِنَّمَا النَّسِیْ ئُ زِیَادَة فِی الْکُفْرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُحِلُّوْنَہ عَامًا وَّیُحَرِّمُوْنَہ عَامًا لِّیُوَاطِئُوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّٰہُ فَیُحِلُّوْا مَاحَرَّمَ اللّٰہُ زُیِّنَ لَھُمْ سُوْئُ اَعْمَالِھِمْ   وَاللّٰہُ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ ۔(سورة التوبة آیت ٣٧)
'' یہ (مہینوں یا اُن کے احترام کا اپنی جگہ سے )ہٹادینا کفر میں اور ترقی ہے ،جس سے (عام) کفار (مزید) گمراہ کیے جاتے ہیں(اس طورپر )کہ وہ اس حرام (احترام والے)مہینہ کو کسی سال (نفسانی غرض سے)حلال کرلیتے ہیں اورکسی سال (جب کوئی غرض نہ ہو)حرام قرار دے دیتے ہیں تاکہ ان مہینوں کی (صرف)گنتی پوری کرلیں جنہیں اللہ نے حرام قرار دے دیا ہے ،پھر اللہ کے حرام کیے ہوئے مہینہ کو حلال کرلیتے ہیں ۔ان کے بُرے اعمال ان کے لیے مزین کردئیے گئے اوراللہ ایسے کافروں کا ہدایت نہیںدیتا (کیونکہ یہ خود ہدایت کے راستہ پر آنا نہیں چاہتے ) ''۔(بیان القرآن بتغیر)
	فائدہ  :  عرب کے مشرکین نے ان مہینوں کے آگے پیچھے کرنے کو یہ سمجھا تھا کہ اس طرح ہماری نفسانی اغراض فوت نہ ہوں گی اور اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل بھی ہو جائے گی ۔ حق تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ تمہارامہینوں کومؤخر کرنا اور اپنی جگہ سے ہٹا دینا کفر میں اور زیادتی ہے جس سے ان کفار کی گمراہی اور بڑھتی ہے کہ وہ احترام والے مہینہ  کو کسی سال تو احترام والا قراردے دیں اور کسی سال اس کی خلاف ورز ی کو حلال کرلیں۔ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ صرف گنتی پوری کرلینے سے اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل نہیں ہوتی بلکہ جو حکم جس مہینے کے لیے دیا گیا ہے اسی مہینے میں اس کو پورا کرنا ضروری ہے۔ (معارف القرآن بتغیر)
(٢)''صفر'' اوربدفالی  :
 	زمانہ ٔ جاہلیت میں لوگوں کا صفر کے متعلق یہ گمان تھا کہ اس ماہ میں بکثرت مصیبتیں ، آفتیں نازل ہوتی ہیں اوریہ مہینہ نحوست ، پریشانیوں اور مصائب والا ہے ، نیز اہلِ عرب صفر کا مہینہ آنے سے بدفالی بھی لیا کرتے تھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter