ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
|
دینی مسائل اقامت کے مسائل : مسافر کے لیے مقیم ہونے اور پوری نماز پڑھنے کی پانچ شرطیں ہیں۔ (١) اقامت کی نیت کرنا۔ (٢) ایک ہی مقام پر برابر پندرہ دن یا زائد ٹھہرنے کی نیت ہو۔ (٣) اپنا ارادہ مستقل رکھتا ہو کسی کا تابع نہ ہو۔ (٤) چلنا موقوف کردے۔ (٥) جہاں ٹھہرنے کی نیت ہو وہ جگہ ٹھہرنے کے لائق ہو یعنی شہر یا بستی ہو۔ اگر جنگل یا دریا یا غیر آباد جزیرے میں ٹھہرنے کی نیت ہو تو صحیح نہیں۔ مسئلہ : اگر راستہ میں کہیں ٹھہر گیا تو اگر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت ہے تو وہ برابر مسافر رہے گا ۔ چار رکعت والی فرض نماز دو رکعت پڑھتا رہے اور اگر پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھرنے کی نیت کر لی تو اب وہ مسافر نہیں رہا پھر اگر نیت بدل گئی اور پندرہ دن سے پہلے چلے جانے کا ارادہ ہو گیا تب بھی مسافرنہ بنے گا ۔ نمازیں پوری پوری پڑھے ۔ پھر جب یہاں سے چلے تواگر یہاں سے وہ جگہ تین منزل یعنی اڑتالیس میل ہوجہاں جانا ہے تو پھر مسافر ہو جائے گا اور جو اِس سے کم ہو تو مسافر نہیں ہوا۔ مسئلہ : راستہ میں کئی جگہ ٹھہرنے کاارادہ ہے ۔ دس دن یہاں پانچ دن وہاں لیکن پورے پندرہ دن ٹھہرنے کا کہیں ارادہ نہیں تب بھی مسافر رہے گا۔ مسئلہ : کوئی شخص پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت کرے مگردو مقام میں اور ان دو مقاموں میں اس قدر فاصلہ ہو کہ ایک مقام کی اذان کی آواز( لائوڈ سپیکر کے بغیر) دوسرے مقام پر نہ جا سکتی ہو تو اس صورت میں وہ مسافر ہی شمار ہو گا ۔اور اگر اس سے زیادہ فاصلہ ہو مثلاً دس روز لاہور میں رہنے کا ارادہ ہو اور پانچ روز رائیونڈ میں جو لاہور سے پچیس میل کے فاصلہ پر ہے تو اِس صورت میں وہ بطریق ِاولیٰ مسافرہی شمار ہوگا ۔ اگر اُوپر والے مسئلہ میں ایک مقام سے اس قدر قریب ہو کہ ایک جگہ کی اذان کی آواز دوسری جگہ جاسکتی