ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
|
تقریبات ) کو منحوس یا معیوب سمجھتے ہیں جبکہ اسلامی اعتبار سے اس مہینہ سے کوئی نحوست وابستہ نہیں اوراسی وجہ سے احادیث ِمبارکہ میں اس مہینہ کے ساتھ نحوست وابستہ ہونے کی سختی کے ساتھ تردید کی گئی ہے ۔اس لیے صفر کے ساتھ'' مظفر'' یا ''خیر '' کا لفظ لگا کر ''صفرالمظفر''یا ''صفر الخیر''کہا جاتا ہے تاکہ اس کو منحوس اور شروآفت والا مہینہ نہ سمجھا جائے بلکہ کامیابی والا اوربامراد نیز خیر کا مہینہ سمجھا جائے ۔ اوراس مہینے میں انجام دئیے جانے والے کاموں کو نامراد اورمنحوس سمجھنے کا تصور اور نظریہ ذہنوں سے نکل جائے۔ صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : اسلام سے پہلے جاہلیت کے زمانہ میں ''صفر'' کے متعلق اہلِ عرب کے مختلف اور عجیب وغریب خیالات اورتوہمات تھے اورآج بھی زمانۂ جاہلیت سے کچھ ملتے جلتے خیالات اورتوہمات پائے جاتے ہیں ۔ حضراتِ محدثین کرام واکابرِ عظام رحمہم اللہ نے ان توہمات وخیالات کی جو تفصیل بیان فرمائی ہے ، اس کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے۔ (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : عرب میں پہلے سے یہ معمول چلا آرہا تھا کہ سال کے بارہ مہینوں میںسے چار مہینے یعنی ''ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم، رجب '' خاص ادب واحترام کے مہینے شمار ہوتے تھے۔ ان چار مہینوں کو ''اَشْھُرِ حُرُمْ ''کہا جاتا ہے یعنی ایسے مہینے جو کہ حرام ہیں۔ اورحرام سے مراد احترام اورعظمت والے ہیں۔ان مہینوں میں خون ریزی اورجدال وقتال قطعاً بند کر دیاجاتا تھا۔وہ لوگ اس زمانہ میں حج وعمرہ اورتجارتی کا روبار وغیرہ کے لیے امن وامان کے ساتھ آزادی سے سفر کرسکتے تھے۔اس زمانہ میں کوئی شخص اپنے باپ کے قاتل سے بھی چھیڑ چھاڑ نہ کرتا تھا۔ اسلام کے آنے سے ایک مدت پہلے جب عرب کی وحشت وجہالت حد سے بڑھ گئی اورباہمی جدال وقتال میں بعض بعض قبیلوں کی درندگی اورانتقام کا جذبہ کسی آسمانی یا زمینی قانون کا پابند نہ رہا تو''نسیء ''کی رسم نکالی گئی یعنی جب کسی زور آور قبیلہ کا ارادہ محرم کے مہینے میں جنگ کرنے کا ہوا توایک سردار نے اعلان کردیا کہ اس سال ہم نے محرم کو'' اَشْھُرِ حُرُمْ '' سے نکال کراس کی جگہ صفر کوحرام کردیا۔پھر اگلے سال کہہ دیا کہ اس مرتبہ پرانے دستور کے مطابق محرم کا مہینہ حرام اور صفر کا مہینہ حلال رہے گا ۔ اس طرح سال میں چار مہینوں کی گنتی تو پوری کرلیتے تھے لیکن ان کی تعیین میں اپنی خواہش کے مطابق ردوبدل کرتے رہتے تھے ۔گویا جاہلیت کے زمانہ میں کافروں کے کفر