Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

25 - 64
چیزوں سے انسان کو ہمہ وقت یا اکثر وبیشتر واسطہ پڑتا رہتاہے اور ایک لمبی مدت تک اِن چیزوں سے تکلیف پہنچتی رہتی ہے، اسی وجہ سے ایک حدیث شریف میں فرمایا گیا ہے کہ تین چیزیں انسان کی خوش قسمتی میں سے ہیں (١) نیک صالح عورت(٢)وسیع گھر (٣) اور آرام دہ سواری (کشف الاستاروسندہ غیر قوی )۔ اورایک حدیث میں ہے کہ ابن ِآدم کی خوش قسمتی اوربد قسمتی تین چیزوں میں ہے ۔خوشی قسمتی اِن تین چیزوں میں ہے  :  (١) نیک صالح عورت (٢) اچھا گھر (٣) اچھی سواری ۔اور بدقسمتی اِن تین چیزوں میں ہے  :  (١) بری عورت (٢)  برا گھر (٣)  اوربری سواری ۔
	 خلاصہ یہ ہے کہ گھر ،گھوڑے اور عورت میں حقیقی معنٰی میں نحوست نہیں۔ (مجمع الزوائد ،احمد،بزار ، طبرانی فی الکبیر والاوسط ،ورجال احمدرجال صحیح )وتفصیل ہذا کلہ ماخوذ عن تکملة فتح الملہم ج ٤ص ٣٨١)
نحوست سے متعلق ایک لطیفہ  : 
	ایک بادشاہ نے اپنے ایک غلام سے کہہ رکھا تھا کہ توصبح سویرے مجھے اپنی صورت نہ دکھایا کر، اس لیے کہ تو منحوس ہے ۔ ورنہ تیری نحوست کا میرے اُوپر شام تک اثررہے گا ۔ایک دن اتفاق سے وہ غلام صبح سویرے کسی کام سے بادشاہ کے پاس چلا گیا تو بادشاہ نے اس کو تنبیہ کی اور حکم دیا کہ اس کو شام تک کوڑے لگائے جائیں ، شام ہونے پر بادشاہ نے کہا کہ منحوس آئندہ صبح سویرے مجھے اپنا منہ مت دکھانا۔ اس لیے کہ تو منحوس ہے۔ غلا م نے کہا کہ بادشاہ سلامت ! منحوس میں نہیں ہوں بلکہ آپ ہیں ۔اس لیے کہ آج صبح میں نے آپ کا اور آپ نے میرا چہرہ دیکھا تھا آپ کا چہرہ دیکھنے سے مجھے یہ انعام ملا کہ شام تک کوڑے لگتے رہے اور میرا بابرکت چہرہ دیکھنے کے بعد آپ صبح سے شام تک صحیح سلامت رہے۔بادشاہ یہ سن کر متاثر ہوا اوراُس کو آزاد کردیا اورکہا کہ یہ نحوست کوئی چیز نہیں ، لوگوں کی اپنی بنائوٹی ہے۔
ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ  : 
	من گھڑت اور ایجاد کردہ باتوں کی کوئی بنیاد تو ہوتی نہیں لیکن جب جاہلوں یا اُن کے گمراہ کن رہنمائوں سے ان باتوں کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے جو عوام میں مشہور ہو گئی ہیں تو وہ من گھڑت روایتیں اورغلط سلط دلیلیں پیش کرنا شروع کردیتے ہیں۔ چنانچہ صفر کے مہینے کے منحوس ہونے کے متعلق بھی اِسی قسم کی ایک روایت پیش کی جاتی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں  :

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter