ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005 |
اكستان |
|
خود ساختہ ہے۔ کسی پہلو سے بھی اس روایت سے صفر کے مہینہ کا منحوس ہونا ثابت نہیں ہوتا(ماخوذاز ''بدشگونیاں ، بدفالیاں اور توہمات ''از مفتی عبدالرئوف سکھروی صاحب بتغیر واضافہ)۔ بعض لوگ اس مہینے کے حوالے سے ایک اور روایت پیش کیا کرتے ہیں کہ اس مہینے میں نو لاکھ بیس ہزار بلائیں اُترتی ہیں۔ اوراس قسم کی دوسری بعض خود ساختہ روایات بھی پیش کی جایا کرتی ہیں ، ان کی حقیقت بھی مندرجہ بالا تفصیل کی روشنی میں معلوم کی جاسکتی ہے۔ ١ ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : بہت سے لوگ ماہِ صفر کی آخری بدھ کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔اس کو ''سیربدھ '' کے نام سے مشہور کیاگیاہے ۔کہا جاتا ہے کہ صفر کے آخری بدھ کو آنحضرت ۖ نے غسل ِصحت فرمایا تھا اورسیر تفریح فرمائی تھی۔اسی لیے بعض ناواقف اور سادہ لوح مسلمان مرد اورعورتیں اس دن باغات اور سیر گاہوں میں سیر وتفریح کے لیے جاتے ہیں۔ شرینی اور چُوری تقسیم کرتے ہیں، بعض علاقوں میں گھونگنیاں (پکے ہوئے چنے )تقسیم کرتے ہیں۔ عمدہ قسم کے کھانے پکانے کا اہتمام کرتے ہیں اس دن خوشی وتہوار مناتے ہیں ۔ کاریگراورمزدورکام نہیں کرتے ، اپنے مالک سے مٹھائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ بعض مکتبوں میں بھی اس دن چھٹی کی جاتی ہے ۔ اور اس سلسلے میں ایک شعر بھی گھڑ لیا ہے ، جس کا مضمون یہ ہے۔ آخری چہار شنبہ آیا ہے غسلِ صحت نبی نے پایا ہے ١ اس قسم کی خودساختہ روایتوں کا خلاصہ کچھ اِس طرح سے ہے ۔صفر کا مہینہ بلائوں کے نازل ہونے کا مہینہ ہے ۔تمام سال میں دس لاکھ اَسی ہزار بلائیں نازل ہونے کا مہینہ ہے ، ان میں سے نو لاکھ بیس ہزار بلائیں خاص صفر کے مہینے میں نازل ہوتی ہیں ، حضرت آدم صفی اللہ سے لغزش ہوئی تو اسی مہینہ میں ہوئی، حضرت خلیل علیہ السلام آگ میں ڈالے گئے توا ول تاریخ صفر کی تھی ، حضرت ایوب علیہ السلام جو مبتلائے بلا ہوئے تو اسی مہینے میں ہوئے ،حضرت زکریا علیہ السلام ، حضرت یحیٰ علیہ السلام ، حضرت جرجیس علیہ السلام ،حضرت یونس علیہ السلام اورحضرت محمد سیّدنا الانبیاء علیہ الصلٰوة والسلام سب مبتلائے بلا اسی مہینے میں ہوئے ۔ حضرت ہابیل بھی اسی مہینہ میں شہید ہوئے ۔اسی لیے شبِ اول روزِ اول ماہِ صفر میں ہر مسلمان کو چاہیے کہ چار رکعت اس طرح پڑھے کہ پہلی رکعت میں بعد الحمد پندرہ بار سورةالکفرون ، دوسری میں اسی قدر قل ھواللہ ، تیسری میں اسی قدر سورة الفلق اورچوتھی میں اسی قدر سورة الناس پڑھے ، بعد سلام کے ستر مرتبہ کہے ''سبحان اللہ والحمد للہ ولا الٰہ الا اللہ واللہ اکبر '' تو اللہ تعالیٰ اس کو ہر بلا اورہر آفت سے محفوظ رکھے گا اورثوابِ عظیم عطا فرمائے گا ،وغیرہ وغیرہ (راحت القلوب ، جواہر ِغیبی ) اس قسم کی تمام روایات سے اپنے عقیدے کو محفوظ رکھنا ضروری ہے۔