Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2005

اكستان

35 - 64
	بھائی عطاء الحق صاحب کو یہ واقعہ خود عبدالرشید نے پنڈی میں سنایا۔عبدالرشید امرتسرمیں فروٹ کا کمیشن ایجنٹ تھا۔وہ تقسیم ملک کے بعد راولپنڈی میں مقیم ہوا، یہاں بھی وہ یہی کاروبار کرتا تھا۔ عبدالرشید نہایت صحت مند نوجوان تھا، اُس نے جان پر کھیل کر حضرت اقدس مدنی   کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا۔ مجمع ڈبے کے اندر داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ عبدالرشید ڈبے کے دروازے میں پائیدان پر ڈٹ کر کھڑا ہو گیا ،مسلم لیگی مجمع اِس پر ٹوٹ  پڑا ،اوراس کو بے دریغ زدوکوب کیاحتٰی کہ اُس کے سامنے کے دودانت ٹوٹ گئے لیکن اس مردمجاہد نے حضرت مدنی کی طرف ہجوم کو بڑھنے نہ دیا حتی کہ گاڑی چل پڑی اور وہ پلیٹ فارم پار کرنے کے بعد گاڑی سے چھلانگ لگا کر نیچے اُترا۔ جب یہ گاڑی جالندھر ریلوے اسٹیشن پر پہنچی، یہاں کے مسلم لیگی کارکن بھی راجہ غضنفر علی خاں کے استقبال کے لیے پلیٹ فارم پر موجود تھے گاڑی رُکتے ہی گارڈ نے انہیں راجہ صاحب کے پروگرام کے التواء کی خبر دی اورحضرت مدنی کی نشاندہی کی جس پر وہ مجمع حضرت کے ڈبے میں جا پہنچا اور وہی طوفانِ بدتمیزی شروع کردیا۔ اس مجمع کے سرغنہ تین مسلم لیگی نوجوان'' شمس الحق عرف شمی ''،  ''فضل محمد'' اور''فتح محمد''تھے۔
	فضل محمد اورفتح محمد جالندھر کے محلہ پرانی کچہری اورشمس الحق عرف شمی محلہ عالی کا رہنے والا تھا۔ انہوں نے حضرت اقدس مدنی   کی توہین میں کوئی کسر نہ چھوڑی ،گالیاں دیں ، گندی چیزیں پھینکیں ،حضرت کا تکیہ چھینا ٹوپی بھی اُتار پھینکی ،ریش مبارک نوچی اورشمی نے دست درازی بھی کی۔ حضرت مدنی    صبر جمیل کی مجسم صورت بنے بیٹھے تھے۔ حضرت کے ساتھ ایک خادم بھی تھا، وہ اِس صورتحال کو برداشت نہ کر سکا ۔ اُس نے مزاحمت کا اِ رادہ کیا تو حضرت نے اُسے منع فرمادیا کہ تم خاموش رہو۔ اگر تم یہ برداشت نہیں کرسکتے تو دوسرے ڈبے میں چلے جائو،مجھے میرے حال پر چھوڑ دو، اِتنے میں گاڑی چل دی اورمسلم لیگی کارکن اپنے اپنے گھروں کو واپس آگئے ۔صبح کو ان مسلم لیگی کارکنوں نے فخریہ انداز میں رات کا واقعہ اپنے محلہ پرانی کچہری میں بیان کیا۔ اس محلہ میں خانقاہ عالیہ رائیپور (ضلع سہارنپور) سے تعلق رکھنے والوں کا ایک نہایت بااثر حلقہ تھا۔ یہاں قطب الارشاد حضرت مولانا شاہ عبدالقادر رائیپوری اور حضرت منشی رحمت علی صاحب قدس سرہما کی تشریف آوری ہوئی تھی، ان لوگوں نے جب حضرت اقدس مدنی   کی توہین کا رُوح فرسا و اقعہ سُنا تو اُن پر اس کا نہایت شدید اثرہوا ۔ عبدالحق بن چوہدری فضل محمد (حال مقیم گلی نمبر٤محلہ گورونانک پورہ لائل پور ) نے فتح محمد کی زبانی گستاخانہ کلمات سنے تو وہ برداشت نہ کرسکے۔ انہوں نے موقع پر ہی اس کا گریبان پکڑلیا اور کہا کہ اب بتائو رات کیا قصہ ہوا تھا اورساتھ ہی زور دار تھپڑ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 3درس حدیث 5 1
4 حضرت معاذرضی اللہ عنہ کی اپنے شاگردوں کونصیحت : 5 3
5 حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ : 6 3
7 قُبَّةُ الاسلام '' کوفہ ،یہاں صحابہ کی بہت بڑی تعداد تھی 6 3
8 حضرت عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت : 7 3
9 عشرہ مبشرہ کے علاوہ اور حضرات بھی ہیں جن کو جنت کی بشارت ہے : 8 3
10 جنت کی بشارت اورحضرت بلال رضی اللہ عنہ : 8 3
11 ماہِ صفرکے احکام اور جاہلانہ خیالات 10 1
12 ماہِ صفر ......اسلام کا دوسرا مہینہ : 10 11
13 ''صفر''کے معنٰی : 10 11
14 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ 10 11
15 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ 10 11
16 صفر کے متعلق جاہلیت کے عجیب وغریب توہُّمات اورخیالات : 11 11
17 (١) ماہِ صفر اور ''نسی ٔ ''کی رسم : 11 11
18 (٢)''صفر'' اوربدفالی : 12 11
19 (٣)''صفر'' اور پیٹ کا کیڑا : 13 11
20 (٤) ''صفر'' اورپیٹ کی بیماری : 13 11
21 (٥)''صفر''اوریرقان : 13 11
22 ماہِ صفر سے متعلق موجودہ دور کی توہم پرستیاں : 13 11
23 (١) ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 13 11
24 (٢)ماہِ صفر اور ابتدائی تیرہ دن : 14 11
25 (٣) ماہِ صفر اورجنّات کا آسمانوں سے نزول : 14 11
26 (٤) ماہِ صفر اورقرآن خوانی : 14 11
27 (٥) ماہِ صفراور شادی بیاہ کی تقریبات : 15 11
28 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید 16 11
29 صفر کو منحوس یا بُرا کہنے کی نسبت اللہ کی طرف لوٹتی ہے : 18 11
30 نحوست دراصل ''بداعمالیوں ''میں ہے : 19 11
31 کیا گھر، سواری اور عورت میں نحوست ہے؟ 23 11
32 نحوست سے متعلق ایک لطیفہ : 25 11
33 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 25 11
34 ماہِ صفر کے آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراس سے متعلق بدعات : 27 11
35 بریلوی مکتبہ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کا فتوٰی 30 11
36 شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّدحسین احمد صاحب مدنی رحمة اللہ علیہ کے آخری سفر پنجاب کی رُوح فرسا رُوداد 32 1
37 چندمثالیں پیش کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں : 32 36
38 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 40 1
39 رشوت : 40 38
40 چوری : 41 38
41 حسب ِذیل اصول پرزندگی گزاریں : 48 38
42 حدیث ِ نظر 53 1
43 قادیانیوںکو دعوتِ اسلام 54 1
44 وفیات 57 1
45 اہم اعلان 58 1
46 دینی مسائل 60 1
47 اقامت کے مسائل : 60 46
48 مسافر اور مقیم کی امامت واقتداء کے مسائل : 62 46
49 نماز کے اندر نیت بدلنے کے مسائل : 62 46
50 متفرقات : 63 46
Flag Counter