تمام ورثہ کی رائے سے برادرِ محترم حضرت مولانا محمد اسعد قاسمی صاحب زیدمجدہم ناظم دارالعلوم بستی نے نماز جنازہ پڑھائی، مجمع بے قابو ہورہا تھا، جنازہ کی چارپائی میں کاندھا دینے والوں کی کثرت کے پیش نظر لمبے پائپ لگادئے گئے تھے، دین وعلم کے اس عاشق کا جنازہ دھوم سے اٹھایا گیا، قبر کے کنارے جنازہ رکھا گیا۔ احقر، برادر محترم حضرت مولانا محمد اسعد قاسمی صاحب، محترم جناب مولانا مفتی محمد عزیز اختر صاحب استاذ جامعہ عربیہ امدادیہ مرادآباد، اور اہل شہر میں سے ایک دو مخلص حضرات قبر میں اترے، ادب واحترام، عقیدت ومحبت، اذیت وصدمہ کی ملی جلی کیفیات کے ساتھ حضرت والد صاحب کو سپردِ خاک کیا گیا، تمام حاضرین نے باچشم نم مٹی ڈالی، اور علم وفضل کا یہ گنج گراں مایہ قبر کی آغوش میں محو آرام ہوگیا۔
آسماں ان کی لحد پہ شبنم افشانی کرے
سبزۂ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
rvr