امام احمدؒ نے بھی حضرت ابوہریرہؓ سے دو سندوں سے روایت کیا ہے، ایک کے الفاظ ہیں :
أعفوا اللحی وخذوا الشوارب وغیروا شیبکم ولا تشبھوا بالیھود والنصاریٰ۔ ۱؎
داڑھی بڑھائو اور مونچھیں کاٹو اور بڑھاپے کا سفید بال بدل دو اور یہود ونصاریٰ کے ساتھ مشابہت اختیار نہ کرو۔
بزار کی روایت کے الفاظ یہ ہیں :
ان أھل الشرک یعفون شواربھم ویحفون لحاھم فخالفوھم فأعفوا اللحی وأحفوا الشوارب۔۲؎
مشرکین اپنی مونچھیں دراز کرتے ہیں اور داڑھیاں صاف کرتے ہیں ، لہٰذا تم ان کی مخالفت میں داڑھیاں بڑھائو اور مونچھیں کاٹو۔
(۳) حضرت ابوامامہؓ سے امام احمدؒ نے روایت کیا ہے:
عن أبی أمامۃ قال قلنا یا رسول اللہ ان أھل الکتاب یقصون عثانینھم ویوفرون سبالھم، فقال النبی ﷺ قصوا سبالکم ووفروا عثانینکم وخالفوا أھل الکتاب۔۳؎
حضرت ابوامامہؓ سے روایت ہے کہ ہم نے کہا اے اللہ کے رسول! اہل کتاب اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں لمبی کرتے ہیں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اپنی مونچھیں کاٹو اور داڑھیاں بڑھائو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔
(۴) حضرت انسؓ سے بزار نے روایت کیا ہے:
------------------------------
۱؎ الفتح الربانی ۱۷؍۳۱۴
۲؎ کشف الاستار ۳؍۳۷۱
۳؎ الفتح الربانی ۱۷؍۳۴۱،۳۱۵