Deobandi Books

اخلاق العلماء مترجم اردو

55 - 73
	جس نے تمام افکار وہموم کو ایک فکر بنالیا یعنی فکر آخرت ، اﷲ تعالیٰ اسے فکر دنیا سے بے نیاز کردیتے ہیں ، اور جس کویہ افکار وہموم احوال دنیا کے مختلف وادیوں میں بھٹکائے پھریں تو اﷲ کو کچھ پرواہ نہیں کہ وہ کس وادی میں ہلاک ہوتا ہے ۔
	عیسیٰ بن سنان کہتے ہیں کہ حضرت وہب بن منبہ، عطا خراسانی سے فرمار ہے تھے کہ ہم سے پہلے جو علماء تھے وہ اپنے علم کو لے کر دوسروں کی دنیا سے بالکل بے نیاز تھے ، انھیں اس کی جانب سرے سے التفات ہی نہ تھا ، اس کا اثر یہ تھا کہ اہل دنیا کو ان کے علم کی رغبت تھی اور اس کی وجہ سے وہ ان پر اپنی دنیا صَرف کرتے تھے ، اور آج اہل علم کا یہ حال ہے کہ اپنے علوم کو اہل دنیا کا خادم بنائے ہوئے ہیں ، تاکہ ان کی دنیا میں سے کچھ حصہ حاصل کرسکیں ، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ دنیاوالے ان کے علم وفضل سے قطعی بے نیاز ہوگئے ، دیکھ لیا کہ ان کا کیا حال ہے ، خبردار بادشاہوں کی چوکھٹ سے دور ہی رہنا ، وہاں فتنے ہیں جیسے اونٹوں کے باڑے میں نجاست ہی نجاست ہوتی ہے جتنی تم ان سے دنیا حاصل کروگے اتنا ہی وہ تمہارا دین برباد کریں گے ۔
	غور کرو ، جب اس دور میں علماء کو یہ اندیشہ لگا رہتا تھا کہ دنیا انھیں فتنہ میں ڈال دے گی تو ہمارے اس زمانے میں کیا حال ہوگا ، خود سمجھ سکتے ہو ، اﷲ ہی مددگار ہے ، کتنے کتنے فتنے علماء پر آچکے ہیں ، لیکن یہ حضرات غفلت میں ہیں ۔
	ہشام صاحب دستوائی کہتے ہیں کہ ایک کتاب میں میں نے حضرت عیسیٰ ں کا ارشاد پڑھا ، فرماتے ہیں کہ جو شخص اپنی روزی سے ناخوش ہو اور اپنے رُتبہ کو حقیر سمجھتا ہو وہ اہل علم میں کیونکر شمار ہوسکتا ہے ؟ جو شخص تقدیر کے باب میں خدا پر تہمت رکھتا ہو اورجو کچھ اسے ملا اس پر راضی نہ ہو وہ اہل علم کی گنتی میں کیسے آسکتا ہے ؟ جس کا


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 4 0
2 اخلاق العلماء 2 1
3 ناشر 2 1
4 تفصیلات 3 1
5 ملنے کے پتے 3 1
6 فہرست مضامین 4 1
7 عرضِ مترجم 6 1
8 حالات مؤلف 7 1
10 نام 7 8
11 تلامذہ:۔ 7 8
13 ائمہ علم کی نگاہ میں :۔ 8 8
14 اضافہ ازمترجم:۔ 8 8
15 علماء کارتبۂ بلند 9 1
16 احادیث وآثارمیں علماء کی فضیلت 14 1
17 علماء کے اوصاف واخلاق 25 1
18 حصول علم کی غرض 26 1
19 علماء کے پاس حاضری کے آداب 27 1
20 علماء کی صحبت کے آداب 29 1
21 شہرت علم کے حقوق وآداب 30 1
22 تواضع: 30 21
23 خدا کی رضا : 30 21
24 مجلس کا انداز : 31 21
25 سوال کرنے والوں کی رعایت : 31 21
26 جواب کے آداب : 32 21
27 آداب مناظرہ 35 1
28 مناظرہ کا فتنہ : 35 27
29 مسائل مشکلہ کے حل کا طریقہ : 37 27
30 مباحثہ میں حدود ِ انصاف : 37 27
31 مباحثہ سے اعراض : 38 27
32 مباحثہ کا مہلکہ : 39 27
33 عوام الناس کے ساتھ معاشرت 41 1
34 خدا کے حضور میں 43 1
35 اہل علم سے اﷲ کے دربار میں بازپُرس 49 1
36 علمائے سوء کے اخلاق واوصاف 51 1
37 علماء ِسوء کے اوصاف وعادات: 56 36
38 علم سے آرائش : 61 36
39 دوسروں کی موجودگی میں فتویٰ سے احتراز: 61 36
40 واقعہ سے پہلے فتویٰ سے احتراز : 62 36
41 لاعلمی کا اعتراف: 65 36
42 فکر معاش : 68 36
Flag Counter