گا،یہاں یہ سوال پیداہوتاہے کہ کیاہروہ شخص جس نے طلب علم کی راہ اختیارکی ،علم سیکھااوراسے محفوظ رکھا،اس کی بحث وتحقیق میں لگارہا،کیاوہ ان فضائل ومحامدکی برکات میں داخل ہوگا؟اس کاعام جواب تویہی ہے کہ جوبھی طلب علم اورتلاش خیرمیں مشغول ہو،خداکی ذات سے امیدہے کہ اسے علماء کے فضائل ومناقب سے محروم نہ فرمائیں گے ،تاہم علماء کے کچھ مخصوص اوصاف واخلاق ہیں ہم انہیں یہاں لکھے دیتے ہیں ،ہرصاحب علم اورہرطالب علم ان پرغورکرلے،اگروہ ان صفات واحوال کواپنے اندرپاتاہے توخداکاشکراداکرے اوراگرخود کوان صفات عالیہ سے خالی محسوس کرتاہے اوردیکھتاہے کہ علم اس کے خلاف حجت بن رہاہے تواللہ سے معافی چاہے اورفوراً حق کی جانب رجوع کرے اللہ توفیق دینے والے ہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭