ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
لے کر پھیل پڑیں اور کوئی قوت خواہ کتنی ہی عظیم الشان کیوں نہ ہو اگرمانع آئے تو اُس سے ٹکر کھا جائیں تبلیغ سے منع کرنے والے، لو گوں کی اصلی مداواة اور حقیقی شفا سے روکنے والے، خدا کی عام مخلوق کو گمراہی میں پڑے رکھنے کی کوشش کرنے والے یا تو اپنے اعمالِ قبیحہ سے باز آجائیں ورنہ پھرقوت کا قوت سے مقابلہ کرنا ضروری ہوگا۔ جس وقت مسلمان اپنی اس سچی روشنی کو لے کر نکلے ہیں اُن کے پاس مکمل فوجیں نہ تھیں مکمل ہتھیار نہ تھے مکمل خزانے نہ تھے اُن کے پاس کوئی ایسی ظاہری قوت نہ تھی جو کہ قیصر اور کسریٰ اور مُقَوقَس ١ کا انفرادی طور پر بھی مقابلہ کر سکتی چہ جائیکہ اجتماعی طور پر کرتی مگر چونکہ دنیا مطلوب نہ تھی حکومت کی ہوس نہ تھی خزانوں کا لالچ نہ تھا اقوامِ عالم کی تجارت اور دستگاری ٢ کی خواہش نہ تھی جوع الارض ٣ کی بیماری نہ تھی اقوامِ عالم کو غلام بنانے کی آرزو نہ تھی فقط حقیقی اصلاح اور خوشنودیٔ پروردگار کی آگ اُن کے سینوں میں بھڑک رہی تھی جس کے لیے تقویٰ اور زُہد نے دھونکنی ٤ کا کام دے رکھا تھا اس لیے جو بھی اُن کے سامنے آیا خواہ وہ پہاڑ ہی کیوں نہ تھا پاش پاش ہوگیا اُس کی ہستی مٹ گئی اور خدا کی سچی روشنی اطرافِ عالَم میں پھیل گئی۔ جنابِ رسول اللہ ۖ کی وفات سے تیس ہی برس کے عرصہ میں بحراَٹلانٹک کے کنارے سے ہمالیہ کی چوٹیوں تکلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہْ کا ڈنکا بجنے لگا افریقہ کے صحرائے اعظم سے لے کر' کا کیشیا 'اور 'اورال' ٦ کے دامنوں تک اسلامی جھنڈا لہرانے لگا۔ اگرچہ ایک ماہر ڈاکٹر اور حاذق حکیم کا فرض یہ بھی ہے کہ اگر نادان مریض اپنے مرض پر اصرار کرے اور دوا کے استعمال سے جان چرائے یا عنادًا اُس کو استعمال نہ کرے تو وہ اُس کو جبرًا اسی طرح دوا پلادے جس طرح ماں باپ بچے کو ہاتھ پیر پکڑ کر منہ کھول کر دوا پلادیتے ہیں اور اس بنا پر وہ مستحقِ ملامت نہیں قرار دیے جاتے بلکہ ہرطرح قابلِ ستائش قرار دیے جاتے ہیں بلکہ ملامت اُن ------------------------------ ١ مصر کے قبطیوں کا بادشاہ قسطنطینیہ ( کے عیسائی حکمران) کی طرف سے مقرر کردہ یہاں کا حکمران۔ ٢ چوہدراہٹ ٣ جاگیروں کی ہوس ٤ بھٹی میں آگ دھونکنے کا آلہ۔ ٥ روس و سائبیریا کے درمیان واقع پہاڑی سلسلہ ،نہرِ اورال بھی یہاں سے نکلتی ہے۔