ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
اِنَّ ھٰذَا الشَّھْرَ قَدْ حَضَرَکُمْ وَفِیْہِ لَیْلَة خَیْرمِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ مَنْ حَرُمَھَا فَقَدْ حَرُمَ الْخَیْرَکُلَّہ وَلَا یَحْرُمْ خَیْرَھَا اِلَّا مَحْرُوْم۔ (ابن ماجہ ص ١٢٠) ''تمہارے اُوپر ایک مہینہ آیا ہے جس میںایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا وہ ساری ہی خیر سے محروم رہ گیا اور اس کی بھلائی سے محروم نہیں رہتا مگر وہ شخص جو حقیقةً محروم ہی ہے۔ '' اس لیے ضرور اس کی جستجو میں رہنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ ان راتوںمیں مغرب عشاء اور فجر کی نماز ضرور جماعت کے ساتھ پڑھی جائے ،بعض احادیث سے مفہوم ہوتا ہے کہ جو شخص ان راتوں میں مغرب عشاء اور فجر جماعت کے ساتھ پڑھے اُسے شب ِقدر سے کسی قدر حصہ مل جاتا ہے چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی علیہ الصلٰوة والسلام نے فرمایا :مَنْ صَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ فِیْ جَمَاعَةٍ حَتّٰی یَنْقَضِیَ شَھْرُرَمَضَانَ فَقَدْ اَصَابَ لَیْلَةَ الْقَدْرِبِحَظٍّ وَافِرٍ۔ ١ ''جس شخص نے سارے رمضان مغرب اور عشاء جماعت کے ساتھ پڑھی اُس نے شب کا معتدبہ حصہ پالیا۔ ''مَنْ صَلَّی الْعِشَائَ اْلاخِرَةِ فِیْ جَمَاعَةٍ فِیْ رَمَضَانَ فَقَدْ اَدْرَکَ لَیْلَةَ الْقَدْرِ۔ ٢ ''جس نے سارے رمضان المبارک میںعشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی اُس نے لیلة القدر کوپالیا۔ ''لیلة القدر کی علامات : احادیث ِ مبارکہ میں لیلة القدر کی کچھ علامات ذکر کی گئی ہیں چند ایک یہاں ذکر کی جاتی ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے لیلةالقدر کے بارے میں فرمایا : ------------------------------١ فضائل الاوقات ص٢٦٠ ، شعب الایمان ج ٣ ص ٣٤٠ ٢ فضائل الاوقات ص٢٦١ ، شعب الایمان ج ٣ ص ٣٤٠