ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
حروف پر مشتمل ہے، اس سورت میں ''لیلة القدر'' کی چار خصوصیات ذکر کی گئی ہیں (١) اس رات میں قرآن نازل ہوا (٢) اس رات میں فرشتے اُترتے ہیں (٣) یہ رات ہزار مہینوں سے افضل و بہتر ہے (٤) اس رات میں صبح صادق تک خیر و برکت امن و سلامتی کی بارش ہوتی رہتی ہے، ان خصوصیات کی کچھ مختصر تفصیل ذکر کی جاتی ہے۔لیلة القدر میںقرآنِ پاک کا نزول : اس رات میں نزولِ قرآن سے جو اِسے اہمیت حاصل ہوئی ہے وہ محتاجِ بیان نہیں ہے، اگر اس کی اور کچھ خصوصیات نہ بھی ہوتیں تو اِس کی فضیلت کے لیے یہی ایک خصوصیت کافی تھی۔لیلة القدر میں فرشتوں کا نزول : عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اِذَا کَانَ لَیْلَةُ الْقَدْرِ نَزَلَ جِبْرِیْلُ عَلَیْہِ السَّلَامِ فِیْ کُبْکُبَةٍ مِنَ الْمَلٰئِکَةِ یُصَلُّوْنَ عَلٰی کُلِّ عَبْدٍ قَائِمٍ اَوْ قَاعِدٍ یَذْکُرُ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ فَاِذَا کَانَ یَوْمُ عِیْدِہِمْ یَعْنِیْ یَوْمَ فِطْرِھِمْ بَاھٰی بِھِمْ مَلٰئِکَتَہ فَقَالَ : یَا مَلٰئِکَتِیْ مَاجَزَائُ اَجِیْرٍ وَفّٰی عَمَلَہ قَالُوْا: رَبَّنَا جَزَاؤُہ اَنْ یُّوَفّٰی اَجْرَہ قَالَ : یَا مَلٰئِکَتِیْ عَبِیْدِیْ وَاِمَائِیْ قَضَوْا فَرِیْضَتِیْ عَلَیْھِمْ ثُمَّ خَرَجُوْا یَعُجُّوْنَ اِلَیَّ بِالدُّعَائِ وَعِزَّتِیْ َوجَلَالِیْ وَکَرَمِیْ وَعُلُوِّیْ وَارْتِفَاعِ مَکَانِیْ لَاُجِیْبَنَّھُمْ فَیَقُوْلُ ارْجِعُوْا فَقَدْ غَفَرْتُ لَکُمْ وَبَدَّلْتُ سَیِّاٰتِکُمْ حَسَنَاتٍ قَالَ : فَیَرْجِعُوْنَ مَغْفُورًا لَّھُمْ۔ ١ ''حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا جب شب ِ قدر ہوتی ہے تو جبرائیل علیہ السلام فرشتوں کے جھرمٹ میں نازل ہوتے ہیں اور ہر اُس بندے کے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں جو کھڑا یا بیٹھا اللہ کے ذکر و عبادت میں مشغول ہوتا ہے اور جب عید الفطر کا دن ہوتا ہے تو حق تعالیٰ جل شانہ اپنے فرشتوں کے سامنے بندہ کی عبادت پر فخر فرماتے ہیں ------------------------------١ شعب الایمان للبیہقی ج ٣ ص ٣٤٣ ، مشکوة ص ١٨٢