ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
مَالِک اَنَّہُ سَمِعَ مَنْ یَّثِقُ بِہ مِنْ اَھْلِ الْعِلْمِ یَقُوْلُ اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ اُرٰی اَعْمَارَا النَّاسِ قَبْلَہ اَوْمَاشَائَ اللّٰہِ مِنْ ذٰلِکَ فَکَاَنَّہُ تَقَاصَرَ اَعْمَارَ اُمَّتِہِ عَنْ اَنْ لَّا یَبْلُغُوْا مِنَ الْعَمَلِ مِثْلَ الَّذِیْ بَلَغَ غَیْرُھُمْ فِیْ طُوْلِ الْعُمْرِ فَاَعْطَائُ اللّٰہُ لَیْلَةَ الْقَدْرِ خَیْر مِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ۔( موطا امام مالک ص ٢٦٠) ''حضرت امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک ثقہ و معتبر عالم سے یہ بات سنی کہ رسول اللہ ۖ کو اگلے لوگوں کی عمریں بتلائی گئیں جتنا اللہ کو منظور تھا تو آپ نے اپنی اُمت کی عمروں کو کم سمجھا اور یہ خیال کیا کہ میری اُمت کے لوگ (اتنی سی عمر میں) ان کے برابر عمل نہ کر سکیں گے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو لیلة القدر عطا فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہترہے۔ ''لیلة القدر کی فضیلت : لیلة القدر کی فضیلت کا اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ قرآنِ پاک میں پوری ایک سورت اس کے بارے میں نازل ہوئی ہے جسے'' سورة القدر'' کہتے ہیں حصولِ برکت کے لیے وہ سورت ذکر کی جاتی ہے :( اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِo وَمَا اَدْرٰکَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِ o لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْر مِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ o تَنَزَّلُ الْمَلٰئِکَةُ وَالرُّوْحُ فِیْھَا بِاِذْنِ رَبِّھِمْ مِّنْ کُلِّ اَمْرٍo سَلَام قف ھِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ) ''بیشک ہم نے قرآن (پاک) کو شب ِ قدر میں اُتارا ہے، آپ کو معلوم ہے کہ شب ِ قدر کیسی چیز ہے ؟ شب ِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ،اِس رات میں فرشتے اور روح القدس اپنے پروردگار کے حکم سے ہراَ مرِخیر کولے کر اُترتے ہیں (وہ شب) سراپا سلام ہے، وہ شب ِ قدر طلوعِ فجر تک رہتی ہے۔'' یہ سورت مکہ مکرمہ نازل ہوئی ہے اس میں پانچ آیات ہیں اور یہ تیس کلمات اور ایک سو اِکیس