ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
'' حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ۖ کو دیکھا کہ جب آپ وضو فرماتے توایک کپڑے کے کنارے سے چہرہ مبارک پونچھ لیتے۔'' تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ۖ وضو فرمانے کے بعد اپنے کسی کپڑے (چادر وغیرہ)کے کنارے ہی سے چہرۂ مبارک پونچھ لیتے تھے اور اِمام ترمذی ہی نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیاہے کہ وضو کے بعد اعضا ئِ وضو کو پونچھنے کے لیے رسول اللہ ۖ کے واسطے ایک مستقل کپڑا رہتا تھا جس کو آپ اس کام میں استعمال کرتے تھے، بعض اصحابِ کرام کی روایات میں بھی ایسے کپڑے یارُومال کا ذکر آیا ہے، اس سلسلہ کی تمام روایات کو سامنے رکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس مقصد کے لیے کوئی مستقل کپڑا رُومال کی طرح کابھی رہتاتھا اور کبھی کبھی آپ اپنے کسی کپڑے کے کنارے سے بھی یہ کام لیتے تھے واللہ تعالیٰ اعلم۔ہر وضو کے بعد اللہ تعالیٰ کا کچھ ذکر اور نماز : (٣٠) عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَالَ لِبِلَالٍ عِنْدَ صَلٰوةِ الْفَجْرِ حَدِّثْنِیْ بِاَرْجٰی عَمَلٍ عَمِلْتَہ فِی الْاِسْلَامِ فَاِنِّیْ سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَیْکَ بَیْنَ یَدَیَّ فِی الْجَنَّةِ قَالَ مَا عَمِلْتُ عَمَلًا اَرْجٰی عِنْدِیْ اَنِّیْ لَمْ اَتَطَّھَّرْ طُھُوْرًا فِیْ سَاعَةٍ مِّنْ لَیْلِ اَوْ نَھَارٍ اِلَّا وَصَلَّیْتُ بِذٰلِکَ الطُّھُوْرِ مَا کُتِبَ لِیْ اَنْ اُصَلِّیَ ۔(بخاری و مسلم) ''حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ایک فجر کی نمازکے بعد حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا تمہیں اپنے جس اسلامی عمل سے سب سے زیادہ اُمید خیر و ثواب ہو وہ مجھے بتلاؤ کیونکہ میں نے تمہارے چپلوں کی چاپ جنت میں اپنے آگے آگے سنی ہے۔ (مطلب یہ ہے کہ رات میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں جنت میں چل پھر رہا ہوں اور آگے آگے تمہارے قدموں کی آہٹ سن رہا ہوں) تومیں دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ یہ تمہارے کس عمل کی