ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
فضیلت کی راتیں ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور )لیلة القدر : ماہِ رمضان المبارک جو انتہائی بابرکت اور مقدس مہینہ ہے اِس میں ایک رات آتی ہے جسے ''لیلة القدر'' کہتے ہیں، یہ رات بڑی عظمت و بزرگی اور خیرات و برکات والی رات ہے، اسی رات میں قرآنِ مجیدنازل ہوا اور اسی رات میں آسمان سے زمین پر فرشتے اُترتے ہیں، اسے ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے، کتاب و سنت میں اس کی بڑی فضیلت ذکر کی گئی ہے، اسے اگر''سَیِّدُ اللَّیَالِیْ '' تمام راتوں کی سردار کہا جائے تو بجا ہے۔لیلة لقدر اُمت ِ محمدیہ کو عطا ہوئی ہے پہلی اُمتوںکو نہیں ملی : جمہور علماء ِ اُمت کا موقف یہ ہے کہ ''لیلة القدر'' اُمت ِ محمدیہ کے ساتھ خاص ہے کسی اور اُمت کو یہ رات عطا نہیں کی گئی، حدیث شریف سے اسی موقف کی تائید ہوتی ہے چنانچہ حضرت انس نبی اکرم ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا :اِنَّ اللّٰہَ وَھَبَ لِاُمَّتِیْ لَیْلَةَ الْقَدْرِ لَمْ یُعْطِھَا مَنْ کَانَ قَبْلَھُمْ۔ ١ ''بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے لیلة القدر میری اُمت ہی کوعطا کی ہے ان سے پہلے کسی اُمت کو یہ نہیں ملی۔ ''اس اُمت کو لیلة القدر ملنے کا کیا سبب ہوا ؟ اس اُمت کو یہ مبارک شب کیوں عطا ہوئی ؟ مفسرین نے اس سلسلہ میں بہت سے واقعات ذکر فرمائے ہیں ہم اُن میں سے چند ایک ذکر کرتے ہیں : ------------------------------١ الدرالمنثور فی التفسیر بالماثور ج ٦ ص ٣٧١ ، کنزالعمال ج ٨ ص ٥٣٦