ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2017 |
اكستان |
|
مسئلہ : تیمم کاطریقہ یہ ہے کہ پاک ہونے کی نیت سے پاک مٹی پر ایک مرتبہ دونوں ہاتھ مار کر جھاڑ دیوے پھر دونوں ہاتھوں کو پورے چہرے پراس طرح ملے کہ پیشانی کے بالوں سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک ذرا بھی جگہ نہ بچے ،اِس کے بعد دوسری مرتبہ مٹی پرہاتھ مار کر جھاڑ دیوے پھر دونوں ہاتھوں پر دونوںکہنیوں سمیت دونوں ہتھیلیوں کو پھیر دے اور ہتھیلیوں کی پشت پریہی ہاتھ ملے ایسا کرنے سے تیمم ہوجاتا ہے۔مومن کا زیور : (٣٨) وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ تَبْلُغُ الْحِلْیَةُ مِنَ الْمُؤْمِنِ حَیْثُ یَبْلُغُ الْوُضُوْئُ ۔ ( مسلم شریف) ''حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کابیان ہے رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا کہ جنت میں مومن کا زیور وہاں تک پہنچے گا جہاں تک اُس کے وضو کا پانی پہنچتا ہے۔ '' تشریح : وہاں سونے چاندی کی کوئی کمی نہیں زینت کے لیے مردو عورت سب زیور سے آراستہ ہوں گے اور وہاں سب پر زیور اچھا لگے گا یہ بات وہاں سے متعلق ہے اس لیے یہاں اس عالَم میں بخوبی ہر شخص کی سمجھنے میں آنا دُشوار ہے۔داہنے کا ہاتھ کا احترام : (٣٩) عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کَانَتْ یَدُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ اَلْیُمْنٰی لِطُھُوْرِہ وَطَعَامِہ وَکَانَتْ یَدَہُ الْیُسْرٰی بِخَلَائِہ وَمَاکَانَ مِنْ اَذًی۔ (ابوداود) ''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ کا داہنا ہاتھ اس لیے تھا کہ اس کے ذریعے وضو اور غسل میں دوسرے اعضاء پر پانی بہائیں اور اس لیے بھی تھا کہ اس سے کھانا تناول فرمائیں اور بایاں ہاتھ استنجے میں استعمال کرنے کے لیے اورگِھن کی چیزدُور کرنے کے لیے تھا۔ ''